سابق چیف جسٹس ناصرالملک نگراں وزیراعظم مقرر
جسٹس (ر) ناصرالملک کےنام پر سب متفق ہیں، وزیراعظم
ISLAMABAD:
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگراں وزیراعظم کے لیے سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس (ر) ناصرالملک کے نام پر اتفاق ہوگیا ہے۔
اسلام آباد میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے نگراں وزیراعظم کے لیے جسٹس (ر) ناصرالملک کے نام کا اعلان کیا۔ اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور وزیراطلاعات مریم اورنگزیب بھی موجود تھیں۔
قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے نام کا چناؤ مشکل کام تھا تاہم آج بھی تاریخی دن ہے اور ہم جمہوری فیصلہ کر رہے ہیں، ایسا فیصلہ جو پاکستان کے عوام اور سیاسی پارٹیوں کے لیے قابل قبول ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ جسٹس (ر) ناصرالملک کا نام ہم نے پارٹی میں مشاوت کے بعد منتخب کیا، 6 ناموں میں سے 4 نام زیر غور آئے جس میں سے جسٹس (ر) ناصر الملک کو منتخب کیا، اب جو پارٹی الیکشن جیت کر آئے گی جسٹس (ر) ناصرالملک حکومت ان کے حوالے کریں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جسٹس (ر) ناصرالملک کےنام پر سب متفق ہیں، کئی ہفتوں سے اس حوالے سے مشاورت کا عمل جاری تھا، اس پر فیصلہ کرنا آسان نہیں تھا لیکن اپوزیشن جماعتوں اور قائد حزب اختلاف کا شکرگزار ہوں۔
اس سے قبل وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ کے درمیان نگراں وزیراعظم کے معاملے پر متعدد ملاقاتیں ہوئیں جس میں نگراں وزیراعظم کے لیے کسی نام پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا تھا تاہم آج کی ملاقات میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈلاک ختم ہوا اور نگراں وزیراعظم کا نام فائنل کرلیا گیا۔
سابق چیف جسٹس ناصرالملک سوات کےعلاقے مینگورہ میں پیداہوئے اور ابتدائی تعلیم پشاور سے حاصل کی جب کہ لندن سے بار ایٹ لا کے بعد پریکٹس شروع کی۔ جسٹس (ر) ناصرالملک نے 3 نومبر 2007 کو پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا، اس سے قبل وہ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہے جب کہ 6 جولائی 2014 سے 16 اگست 2015 تک چیف جسٹس کے عہدے پر فائض رہے۔
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگراں وزیراعظم کے لیے سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس (ر) ناصرالملک کے نام پر اتفاق ہوگیا ہے۔
اسلام آباد میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے نگراں وزیراعظم کے لیے جسٹس (ر) ناصرالملک کے نام کا اعلان کیا۔ اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور وزیراطلاعات مریم اورنگزیب بھی موجود تھیں۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ؛
قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے نام کا چناؤ مشکل کام تھا تاہم آج بھی تاریخی دن ہے اور ہم جمہوری فیصلہ کر رہے ہیں، ایسا فیصلہ جو پاکستان کے عوام اور سیاسی پارٹیوں کے لیے قابل قبول ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ جسٹس (ر) ناصرالملک کا نام ہم نے پارٹی میں مشاوت کے بعد منتخب کیا، 6 ناموں میں سے 4 نام زیر غور آئے جس میں سے جسٹس (ر) ناصر الملک کو منتخب کیا، اب جو پارٹی الیکشن جیت کر آئے گی جسٹس (ر) ناصرالملک حکومت ان کے حوالے کریں گے۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی؛
اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جسٹس (ر) ناصرالملک کےنام پر سب متفق ہیں، کئی ہفتوں سے اس حوالے سے مشاورت کا عمل جاری تھا، اس پر فیصلہ کرنا آسان نہیں تھا لیکن اپوزیشن جماعتوں اور قائد حزب اختلاف کا شکرگزار ہوں۔
اس سے قبل وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ کے درمیان نگراں وزیراعظم کے معاملے پر متعدد ملاقاتیں ہوئیں جس میں نگراں وزیراعظم کے لیے کسی نام پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا تھا تاہم آج کی ملاقات میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈلاک ختم ہوا اور نگراں وزیراعظم کا نام فائنل کرلیا گیا۔
ناصرالملک کا پس منظر؛
سابق چیف جسٹس ناصرالملک سوات کےعلاقے مینگورہ میں پیداہوئے اور ابتدائی تعلیم پشاور سے حاصل کی جب کہ لندن سے بار ایٹ لا کے بعد پریکٹس شروع کی۔ جسٹس (ر) ناصرالملک نے 3 نومبر 2007 کو پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا، اس سے قبل وہ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہے جب کہ 6 جولائی 2014 سے 16 اگست 2015 تک چیف جسٹس کے عہدے پر فائض رہے۔