بوسٹن میراتھون دھماکوں میں گرفتار ملزم نے میراتھون دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے افغانستان اور عراق جنگ کا بدلہ لینے کےلئے کئے گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بوسٹن بم دھماکوں میں ملوث گرفتار ملزم جوہر سارنیو نے میراتھون کے دوران دھماکوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکوں کی تمام تر منصوبہ بندی اس کے بڑے بھائی نے کی جب کہ دھماکے افغانستان اور عراق جنگ کا بدلہ لینے کے لئے کئے گئے۔ اس نے مزید انکشاف کیا کہ پریشرککر بم انہوں نے یمنی جہادی میگزین سے بنانا سیکھا اور میراتھون کے دوران اس طرز کے 2 بم نصب کئے۔
دوسری طرف امریکی سینیٹرز نے ہلاک ہونے والے مبینہ ملزم پر شک ہونے کے باوجود اس کے خلاف کوئی کاروائی نہ کرنے پر ایف بی آئی حکام سے پوچھ گچھ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، چند سال قبل روسی حکام نے ایف بی آئی کو 26 سالہ تیمر لان سارنیو کے مبینہ طور پر شدت پسندی میں ملوث ہونے سے متعلق آگاہ کیا تھا لیکن امریکی ادارے نے کوئی کارروائی نہیں کی تھی، تمرلان گزشتہ ہفتے بوسٹن پولیس کےساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا تھا۔
واضح رہے کہ بوسٹن دھماکوں میں 3 افراد ہلاک جب کہ 200 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔