رینٹل پاورکیس کی تفتیش ایک ماہ میں مکمل کرلی جائے گی پراسیکیوٹرجنرل نیب
نیب پراسیکیوٹرکے کے آغا نے خفیہ دستاویزات اور 12 پاور منصوبوں کے حوالے سے الگ الگ رپورٹیں سپریم کورٹ میں جمع کرادیں۔
سپریم کورٹ میں رینٹل پاورکیس کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹرجنرل نیب نے عدالت کو یقین دہائی کرائی ہے کہ کیس کی تفتیش ایک ماہ میں مکمل کرلی جائے گی جس پر عدالت نے نیب کو وقت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 27مئی تک ملتوی کردی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت نیب کے پراسیکیوٹرکے کے آغا نے چیئرمین نیب کی خفیہ دستاویزات اور 12 پاور منصوبوں کے حوالے سے الگ الگ رپورٹیں سپریم کورٹ میں جمع کرائیں۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تفتیشی افسر وقار حسن کہتے ہیں کہ تحقیقات دسمبر 2013 تک مکمل ہو گی، یہ ذمے داری تفتیشی افسر کی نہیں، چیئرمین نیب کی ہے وہ ذاتی دلچسپی لے کر ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں اور عدالتی احکامات کی تعمیل کریں، جواب میں پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ انہیں اس معاملے پر ہدایت لینا ہوگی جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 27 مئی تک ملتوی کردی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت نیب کے پراسیکیوٹرکے کے آغا نے چیئرمین نیب کی خفیہ دستاویزات اور 12 پاور منصوبوں کے حوالے سے الگ الگ رپورٹیں سپریم کورٹ میں جمع کرائیں۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تفتیشی افسر وقار حسن کہتے ہیں کہ تحقیقات دسمبر 2013 تک مکمل ہو گی، یہ ذمے داری تفتیشی افسر کی نہیں، چیئرمین نیب کی ہے وہ ذاتی دلچسپی لے کر ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں اور عدالتی احکامات کی تعمیل کریں، جواب میں پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ انہیں اس معاملے پر ہدایت لینا ہوگی جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 27 مئی تک ملتوی کردی۔