پاکستان میں بھی فیشن کے گرینڈ ایونٹس کا رجحان زور پکڑ چکا ہے مہرین سید
بین الاقوامی معیارکے ایونٹس کا انعقاد باقاعدگی سے کریں تواس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے، اداکارہ
QUETTA:
سُپرماڈل واداکارہ مہرین سید نے کہا ہے کہ پاکستان میں بھی فیشن کے گرینڈ ایونٹس کا رجحان زور پکڑ چکا ہے۔
''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے مہرین سید نے کہا کہ دیکھا جائے تواب ہمارے ہاں بھی کچھ ایسا ہی رجحان زورپکڑچکا ہے۔ فیشن کے گرینڈ ایونٹس کا انعقاد یہاں کم ہے لیکن جب بھی ان کا انعقاد ہوتا ہے توپھرلوگ اس کا بے صبری سے انتظارکرتے ہیں۔ اگراسی طرح میوزک پروگراموں کا انعقاد بھی جاری رہے گا تواس سے پاکستان کا سافٹ امیج پوری دنیا تک پہنچے گا۔
مہرین سید نے کہا کہ ہمارے ملک میں فیسٹیولز کی تعداد انتہائی کم ہے۔ اگرہم اس سلسلے کوبھی آگے بڑھائیں اوربین الاقوامی معیارکے ایونٹس کا انعقاد باقاعدگی سے کریں تواس کے مثبت نتائج سامنے آئینگے۔ اسی طرح اگرہم فلم انڈسٹری کی بات کریں توبلاشبہ پاکستانی فلمیں اب اچھی بنائی جارہی ہیں لیکن اس کوپاکستان سے باہرپہنچانے کیلیے ہمیں کچھ نئی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ جس طرح ہم بیرون ممالک فیشن ایونٹس کرتے ہیں تووہاں کی مقامی ماڈلز بھی ریمپ پرجلوہ گرہوتی ہیں، اگراسی طرح پاکستانی فلموں میں دوسرے ممالک کے فنکاروں کو بھی کاسٹ کیاجائے تواس کے اچھے نتائج ملیں گے اورہمیں انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی میں بھی مدد ملے گی۔
سُپرماڈل واداکارہ مہرین سید نے کہا ہے کہ پاکستان میں بھی فیشن کے گرینڈ ایونٹس کا رجحان زور پکڑ چکا ہے۔
''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے مہرین سید نے کہا کہ دیکھا جائے تواب ہمارے ہاں بھی کچھ ایسا ہی رجحان زورپکڑچکا ہے۔ فیشن کے گرینڈ ایونٹس کا انعقاد یہاں کم ہے لیکن جب بھی ان کا انعقاد ہوتا ہے توپھرلوگ اس کا بے صبری سے انتظارکرتے ہیں۔ اگراسی طرح میوزک پروگراموں کا انعقاد بھی جاری رہے گا تواس سے پاکستان کا سافٹ امیج پوری دنیا تک پہنچے گا۔
مہرین سید نے کہا کہ ہمارے ملک میں فیسٹیولز کی تعداد انتہائی کم ہے۔ اگرہم اس سلسلے کوبھی آگے بڑھائیں اوربین الاقوامی معیارکے ایونٹس کا انعقاد باقاعدگی سے کریں تواس کے مثبت نتائج سامنے آئینگے۔ اسی طرح اگرہم فلم انڈسٹری کی بات کریں توبلاشبہ پاکستانی فلمیں اب اچھی بنائی جارہی ہیں لیکن اس کوپاکستان سے باہرپہنچانے کیلیے ہمیں کچھ نئی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ جس طرح ہم بیرون ممالک فیشن ایونٹس کرتے ہیں تووہاں کی مقامی ماڈلز بھی ریمپ پرجلوہ گرہوتی ہیں، اگراسی طرح پاکستانی فلموں میں دوسرے ممالک کے فنکاروں کو بھی کاسٹ کیاجائے تواس کے اچھے نتائج ملیں گے اورہمیں انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی میں بھی مدد ملے گی۔