سو سال میں اکھنڈ بھارت کے تقاضے پورے ہو سکتے ہیں اسد درانی
اتنے بڑے منصوبے کیلیے ابھی تیار نہیں تو اسکے عناصر پر کام کرسکتے ہیں، سابق سربراہ آئی ایس آئی
لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی نے یورپی یونین کی طرز پرجنوبی ایشیا کی کنفڈریشن کی تجویز دی ہے۔
اپنی کتاب ''دی اسپائی کرانیکلز'' میں آئی ایس آئی کے سابق سربراہ نے لکھا ہے کہ کسی مرحلے پر جاکر جب ہم جنوبی ایشیا یونین بنا لیں تو ہم مشترکہ کرنسی اور یونین کے حوالے سے قابل عمل قوانین بنا سکتے ہیں، ہم کم از کم اتنا تو کر سکتے ہیں جتنا یورپ والوں نے کیا ہے۔
اسد درانی نے لکھا یہ یہ ایک بہت بڑی سوچ ہے تاہم ہم کم ازکم عام اتفاق رائے تک پہنچ سکتے ہیں۔ ہم اتنے بڑے منصوبے کے لیے ابھی تیار نہیں مگر اس کے عناصریعنی سرحدوں کو نرم بنا سکتے ہیں جیسے کہ کشمیرمیں،وقت کے ساتھ اسے غیر متعلقہ بنایا جا سکتا ہے۔ تب ہم 5 یا 10 سال بعد اگلاقدم اٹھا سکتے ہیںجس میں دہلی اس یونین کا دارالحکومت ہو سکتا ہے، مسلح افواج کو اکھٹا کیا جا سکتا ہے اس کے علاوہ تناسب کے اعتبار سے فوج میں کمی کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 100 سال کے اندر اکھنڈ بھارت کے زیادہ تر تقاضے پورے کیے جا سکتے ہیں اور اس صورتحال کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔
اپنی کتاب ''دی اسپائی کرانیکلز'' میں آئی ایس آئی کے سابق سربراہ نے لکھا ہے کہ کسی مرحلے پر جاکر جب ہم جنوبی ایشیا یونین بنا لیں تو ہم مشترکہ کرنسی اور یونین کے حوالے سے قابل عمل قوانین بنا سکتے ہیں، ہم کم از کم اتنا تو کر سکتے ہیں جتنا یورپ والوں نے کیا ہے۔
اسد درانی نے لکھا یہ یہ ایک بہت بڑی سوچ ہے تاہم ہم کم ازکم عام اتفاق رائے تک پہنچ سکتے ہیں۔ ہم اتنے بڑے منصوبے کے لیے ابھی تیار نہیں مگر اس کے عناصریعنی سرحدوں کو نرم بنا سکتے ہیں جیسے کہ کشمیرمیں،وقت کے ساتھ اسے غیر متعلقہ بنایا جا سکتا ہے۔ تب ہم 5 یا 10 سال بعد اگلاقدم اٹھا سکتے ہیںجس میں دہلی اس یونین کا دارالحکومت ہو سکتا ہے، مسلح افواج کو اکھٹا کیا جا سکتا ہے اس کے علاوہ تناسب کے اعتبار سے فوج میں کمی کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 100 سال کے اندر اکھنڈ بھارت کے زیادہ تر تقاضے پورے کیے جا سکتے ہیں اور اس صورتحال کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔