مقبوضہ کشمیر میں فوجی چھاؤنی پر حملہ ایک بھارتی فوجی ہلاک فائرنگ سے ایک شہری شہید

بلال احمد پیشے کے لحاظ سے ڈرائیورتھاپلوامہ میں شہید کیاگیا،میت حوالے نہ کرنے پر لوگوں کا مظاہرہ۔

پلوامہ میں مجاہدین نے چھائونی پر حملہ کرکے ایک اہلکارکو مارڈالا،شوپیاںمیں بارودی سرنگ کا دھماکا،3بھارتی فوجی زخمی۔ فوٹو: فائل

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں گزشتہ رات ضلع پلوامہ میں ایک اور شہری کو شہید کردیا۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق شہید ہونے والے نوجوان کی شناخت بلال احمد گنائی کے طورپر ہوئی ہے اور وہ پیشے سے ایک ڈرائیور تھا۔ بلال احمد گزشتہ رات ضلع کے علاقے کاکہ پورہ میںبھارتی فوجیوں کی اندھا دھند فائرنگ سے شدید زخمی ہواتھا اور اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔ اس سے پہلے علاقے میں بھارتی فوج کی 50راشٹریہ رائفلز کے کیمپ پر ایک حملہ ہوا تھاجس میں ایک بھارتی فوجی ہلاک ہوگیاتھا۔

دریں اثنا پلوامہ کے ڈسٹرکٹ اسپتال میں لوگوں نے اس وقت احتجاجی مظاہرہ کیا جب پولیس نے بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونیوالے شہری بلال احمد گنائی کی میت ان کے حوالے کرنے سے انکارکردیا۔

اس موقع پر بھارتی پولیس نے پلوامہ کے ڈسٹرکٹ اسپتال کے اندر اور اس کے اردگرد گولیاں، پیلٹ اور آنسو گیس کے گولے داغ کرکئی افراد کو زخمی کردیا۔ دریں اثنا قابض انتظامیہ نے نوجوان کی شہادت پر احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے ضلع کے تمام اسکولوں اور کالجوں کو بند کرنے کے احکام جاری کیے ہیں اور جنوبی کشمیر میں انٹرنیٹ اور ٹرین سروسز معطل کردی ہیں۔

بھارتی پولیس کی ہدایت پر سیلولر کمپنیوں نے اتوار کی رات کو ہی انٹر نیٹ سروس معطل کردی تھی جبکہ بانہال اور بارہمولہ کے درمیان ٹرین سروس بھی معطل کردی گئی۔ادھرضلع شوپیان کے علاقے سُگن میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں3 بھارتی فوجی شدید زخمی ہوئے ہیں۔


علاوہ ازیں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید بلال احمد گنائی کی نمازجنازہ میںہزاروں افراد نے شرکت کی۔ لوگوں نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔ شہید نوجوان کے جنازے پر خواتین اور بچوں نے پھول نچھاور کیے۔بشیر اندرابی سمیت حریت رہنمائوں اور کارکنوں نے بھی نمازجنازہ میں شرکت کی۔

ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر میں اپنی رہائشگاہ پر ایک مذہبی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارت پر زوردیا ہے کہ اگر وہ تنازعہ کشمیر کو پرامن طریقے سے حل کرنے میں سنجیدہ ہے تو کشمیر کو متنازع علاقہ تسلیم کرے اور حریت کانفرنس کے5 نکات کو مذاکرات کی بنیاد بنائے ۔5 نکات میں کشمیر کو متنازع علاقہ تسلیم کرنا، علاقے سے فوج کو نکالنا، تمام سیاسی نظربندوں کو رہا کرنا، آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ سمیت کالے قوانین کو منسوخ کرنا اورقتل عام میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کرنا شامل ہیں۔

تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ کشمیری عوام بھارت کے ساتھ رہنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا کہ بھارت مزاحمتی قیادت اور کشمیری عوام کو جھکانے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہا ہے۔ ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے جنرل سیکرٹری محمد عبداللہ طاری نے ایک بیان میں بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے فوجیوں کو بیرکوں میں واپس جانے کا حکم دے۔

جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے چیئرمین شبیر احمد ڈار نے آج سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے جموں وکشمیر پر کشمیری عوام کی مرضی کے خلاف فوجی طاقت کے بل پر قبضہ کررکھا ہے۔

لاپتہ افراد کے لواحقین کی تنظیم ایسوسی ایشن آف پیرنٹس آف ڈس اپیئرڈ پرسنز نے ایک بیان میں بھارت سے جبری گمشدگی کے کیسوں کی تحقیقات کرانے، متاثرہ خاندانوں کو جلد انصاف فراہم کرنے اور قصورواروں کو سزادینے کا مطالبہ کیا ہے۔
Load Next Story