انتخابات سے قبل دھاندلیوں کے باوجود الیکشن میں حصہ ضرور لیں گےفاروق ستار

انتخابات صرف پنجاب میں ہورہے ہیں خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں نہیں، فاروق ستار


ویب ڈیسک April 24, 2013
ہمیں نقصان کی پوزیشن میں رکھ کرباقی سیاسی جماعتوں کو مکمل آزادی ہے اوروہ جس طرح جلسے جلوس کررہی ہیں، ڈاکٹر فاروق ستار۔ فوٹو: ایکسپریس

متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں جب ایم کیو ایم سمیت چند سیاسی جماعتوں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا ارباب اقتدار آزادانہ اورمنصفانہ انتخابات کراناچاہتےہیں۔

کراچی میں سینیٹر نسرین جلیل اور ڈاکٹر صغیر احمد کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ ایم کیو ایم کو اپنے کارکنوں اور ہمدردوں کی جانوں کے تحفظ کے لئے اپنے انتخابی دفاتر بند کرنے پڑ رہے ہیں۔ ہماری طرح ایک دو اورجماعتوں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، ہم بڑے جلسے جلوس کرنے کی پوزیشن میں نہیں کیونکہ امن و امان کی صورت حال سب کے سامنے ہے، دہشت گرد عناصر کی جانب سے ہمیں اپنی وحشیانہ کارروائیوں کی کھلی دھمکیاں مل چکی ہیں اور ہمارے دفاتر پر حملے ہورہے ہیں ۔ اگر ان دہشت گردوں کےٹھکانوں کا خاتمہ نہ کیا گیا تو بہت بڑا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاتھ پیرباندھ کر دیوار سے لگا دیا گیا ایسی صورت میں وہ ارباب اختیار سے سوال کرتے ہیں کہ کیا وہ صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد چاہتے بھی ہیں یانہیں، اگر صوبائی سطح پر بات کی جائے تو یہ صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ پنجاب کے علاوہ دیگر تینوں صوبوں میں دہشت گردی جاری ہے، ایسا لگتا ہے کہ انتخابات صرف پنجاب میں ہورہے ہیں خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں نہیں۔

ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہمیں نقصان کی پوزیشن میں رکھ کر باقی سیاسی جماعتوں کو مکمل آزادی ہے اوروہ جس طرح جلسے جلوس کررہی ہیں اس سے سوال پیدا ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن، سندھ ہائی کورٹ، نگراں حکومت اور سپریم کورٹ کب اپنی بے حسی اور لاتعلقی کو ختم کریں گے۔ جب شہری اپنی مرضی سے ووٹ ڈالنے کی پوزیشن میں نہیں تو پھر شفاف انتخابات کیسے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا آج بھی یہ عزم ہے کہ ہم انتخابات کا بائیکاٹ نہیں کریں گے لیکن ہمارے خلاف الیکشن سے پہلے جس طرح کارروائیاں ہورہی ہیں وہ انتخابات سے پہلے ہی دھاندلی کے زمرے میں آتی ہیں۔ حلقہ بندیاں ہوں یا ووٹر لسٹوں کی تصدیق، تمام اقدامات ہمارے خلاف ہی کئے گئے ہیں تاکہ دیگر جماعتوں کو فائدہ ہوسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں