مجھے ریفرنس میں الجھانے کی وجہ والد کے اعصاب پردباؤ ڈالنا ہے مریم نواز

میں اپنے باپ کا سرجھکنے نہیں دوں گی، مریم نواز


ویب ڈیسک May 29, 2018
میں اپنے باپ کے بیانیے کے ساتھ کھڑی ہوں، مریم نواز فوٹو: فائل

پاکستام مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نوازکا کہنا ہے کہ مجھے ریفرنس میں الجھانے کی وجہ والد کے اعصاب پر دباؤ ڈالنا ہے لیکن میں اپنے باپ کا سرجھکنے نہیں دوں گی۔

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران مریم نوازنے کہا کہ نوازشریف کے بہت سے جرائم اور بہت سے گناہ ہوں گے مگرانہوں نے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا، نوازشریف نے 70س ال بعد فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کیا، انہوں نے 19 سال بعد مردم شماری کرائی، نوجوانوں اور بے روزگاروں کیلیے روزگارکے مواقع کھولے، دیوالیہ ہوجانے والی معیشت کو بحال کیا، کراچی کی رونقیں بحال کیں، جدید شاہراہوں اور موٹرویز کا جال بچھایا، سی پیک کی شکل میں پاکستان کواربوں ڈالرکی سرمایہ کاری دی، دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔

مریم نوازکا کہنا تھا کہ احتساب عدالت میں تین دن میرا بیان ریکارڈ ہوا اور عدالت کی جانب سے پوچھے گئے 127 سوالات کےجوابات دیے، سپریم کورٹ کے پہلے فیصلے میں میرا کوئی ذکرنہیں تھا پھراچانک کیا ہوا کہ جے آئی ٹی نے مجھے بلایا اور سوالات کیے۔ مجھے واٹس ایپ والی جے آئی ٹی میں پیش ہونا پڑا۔

مریم نواز نے کہا کہ ایک مائنڈ سیٹ ہے جوکہتا ہے آپ کوسبق سکھائیں گے، نوازشریف کوسبق سکھانے کے لیے مجھے کیس میں گھسیٹا گیا، عدالت میں 70 سے زائد پیشیاں بھگت چکی ہوں اور ابھی یہ سلسلہ جاری ہے، پاکستان کی کسی ماں کسی بیٹی کو اتنی پیشیاں نہیں بھگتنی پڑیں، اپنے والد کی طرح میں بھی جانتی ہوں کہ مجھے اس مقدمے میں کیوں الجھایا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کی رہنما کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کی بیٹی ہوں جسے پاکستان بھرمیں تماشا بناکر رکھ دیا گیا، میں نے بدعنوانی نہیں کی نا ہی کسی سرکاری عہدے پررہی ہوں، میرا قصور یہ ہے کہ میں نواز شریف کی بیٹی ہوں اور میری رگوں میں نوازشریف کا لہو دوڑرہا ہے، مجھے ریفرنس میں الجھانے کی وجہ میرے والد کے اعصاب پردباؤ ڈالنا ہے۔ منصوبے بنانے والے یاد رکھیں کہ نواز شریف کی بیٹی اس کی کمزوری نہیں طاقت ہے، میں اپنے باپ کے بیانیے کے ساتھ کھڑی ہوں، میں اپنے باپ کا سر جھکنے نہیں دوں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں