سعودی عرب میں جنسی ہراسانی کی روک تھام کے لیے قانون منظور

جنسی ہراسانی میں مرتکب شخص کوکم ازکم دوسال قید اورایک لاکھ ریال جرمانہ یا دونوں میں کوئی ایک ہوسکتی ہے، قانون


ویب ڈیسک May 29, 2018
جنسی ہراسانی کا شکار فرد اور اس کی نشاندہی کرنے والے کی شناخت کو خفیہ رکھا جائے گا فوٹو: فائل

KARACHI: سعودی عرب کی مجلس شوری نے خواتین کے ساتھ جنسی ہراسانی کے واقعات کی روک تھام سے متعلق کے قانون منظور کرلیا ہے۔

عرب ویب سائیٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے شاہی فرمان کی روشنی میں جنسی ہراسانی کے خلاف قانون کا مسودہ تیارکیا تھا، 8 شقوں پرمشتمل قانون کا مقصد ہراسانی کے واقعات کی روک تھام، شخصی آزادی کویقینی بنانا، ہراسانی میں ملوث افراد کوقانون کے شکنجے میں لانا اوراس جرم کے شکارافراد کوتحفظ کی فراہمی ہے۔

قانون کے تحت جنسی ہراسانی کا شکار فرد اوراس کی نشاندہی کرنے والے کی شناخت کوخفیہ رکھا جائے گا۔ جنسی ہراسانی کا جرم ثابت ہونے پرمجرم کو کم ازکم دو سال قید اور ایک لاکھ ریال جرمانہ یا دونوں میں کوئی ایک ہو سکتی ہے۔ واقعے کی نوعیت کے پیش نظر قید کی سزا زیادہ سے زیادہ 5 برس جب کہ جرمانے کی رقم 3 لاکھ ریال تک بڑھائی جاسکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں