سونم کپورکو منگل سوتر ہاتھ میں پہننا مہنگا پڑ گیا

رسم و رواج کو نہ ماننا درست ہے لیکن مذہبی روایت پر عمل نہ کرنا غلط ہوتا ہے، صارف

رسم و رواج کو نہ ماننا درست ہے لیکن مذہبی روایت پر عمل نہ کرنا غلط ہوتا ہے، صارف - فوٹو: انٹرنیٹ

بالی ووڈ اداکارہ سونم کپور کو انند آہوجا سے شادی کے بعد منگل سوتر گلے میں پہننے کے بجائے ہاتھ میں پہننا مہنگا پڑگیا۔

بالی ووڈ میں کئی دنوں سے بالی ووڈ اداکارہ سونم کپور اور فیشن ڈیزائنرانند آہوجا کی شادیوں کے چرچے تھے اور بالی ووڈ ستاروں کی تمام تر توجہ سونم کی شادی پر ہی تھی تاہم رشتہ ازدواج میں بندھنے کے بعد یہ چرچہ تھم سا گیا ہے اور شادی کے بعد سونم آج کل اپنی فلم 'ویر دی ویڈنگ' کی پروموشن میں مصروف ہیں لیکن انہیں سوشل میڈیا پر اپنی تصویر پوسٹ کرنا مہنگا پڑگیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ اداکارہ سونم کپور کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تصاویر پوسٹ کی گئی جس پر سونم کو بھارتی مذہب کے مطابق گلے میں پہنے جانے والے منگل سوتر کو ہاتھ میں پہننے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔




ایک مداح نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ کیا اب منگل سوتر کو بریسلیٹ کے طور پر ہاتھ میں پہنا جا سکتا ہے ؟؟؟ کیا آپ اب ہندو مذہب کی پیروی نہیں کرتی۔

ایک صارف نے لکھا کہ آپ جیسے نام نہاد فیمینسٹ لوگوں کا یہی مسئلہ ہے جن کے نزدیک رسم و رواج کو نہ ماننا درست ہے لیکن مذہبی روایت پر عمل کرنا غلط ہوتا ہے۔



ایک صارف نے کہا کہ منگل سوتر پہننا یہ ایک بیوی کی اپنے شوہر کے لئے محبت ہوتی ہے اور اسے دل کے قریب رکھنے کے لئے پہنا جاتا ہے لیکن بالی ووڈ ہماری ثقافت کو دن بدن زوال کی طرف لے جارہا ہے اور غیر ملکی ثقافت کو فروغ دے رہا ہے۔

ایک صارف نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیمینسٹ پر لیکچر دینے والی سونم کپور کو بھی منگل سوتر پہننا پڑے گا لیکن یہ فلم 'ویر دی ویڈنگ' کے مطابق یہ تو فیمینسٹ کے نام پر دھبہ ہے۔
Load Next Story