اسد درانی سے متعلق فوج کو فیصلہ کرنے دیں مشرف

ایک فوجی کو کارگل کی برائی کرکے شرم آنی چاہیے، اینٹ کا جواب پتھر سے دوں گا

نواز شریف ایٹمی دھماکے نہیں چاہتے تھے، ناصر الملک اچھے آدمی ہیں، کل تک میں گفتگو (فوٹو: فائل)

جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ اسددرانی کے متعلق فوج کوفیصلہ کرنے دیں۔

انھوں نے ایکسپریس نیوزکے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چودہری سے گفتگومیں کہا جب میں نے سنا سابق ڈی جی آئی ایس آئی اورسابق ڈی جی رانے مل کرکتاب لکھی ہے توحیران ہوا یہ کیسے ہو سکتاہے کیونکہ دونوں ایک دوسرے کیخلاف چل رہی ہیں، دونوں کومشترکہ گراؤنڈ پتہ نہیں کیسے مل گئی؟ اسد درانی کو جانتا ہوں،یہ سازش نہیں حماقت ہے، انھیں سعودی عرب میں سفیرلگایا اورہٹایا بھی کیونکہ وہ وہاں کارکردگی نہیں دکھا رہے تھے، وہ اپنے آپ کوبہت اونچا اورفلسفی سمجھتے ہیں، ہمارے غلطیاں چیک کرتے رہتے تھے جوان کا کام نہیں تھا، کارگل آپریشن کا پوچھا گیا تو نواز شریف نے کہا مزا تب آئے گا جب سری نگرپرجھنڈا لگادیں، جس پرمیں نے جواب دیا،یہ ابھی ممکن نہیں،اسددرانی کی طرف سے اسے احمقانہ آپریشن قراردینے پریہی کہہ سکتاہوں کہ وہ حسددرانی ہیں،وہ مجھ سے سینئرتھے،ان کے خیال میں مجھے ان سے سیکھناچاہیے تھامگرمیں یہ آپریشن کرگیا۔


ان کا کہنا تھا کہ یہ فوجی اعتبارسے کامیاب ترین آپریشن تھا،ایک فوجی کواس کی برائی کرتے شرم آنی چاہیے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ ہم نے فوجی آپریشن کے ذریعے انھیں گلے سے پکڑلیا، سیاسی شکست کا ذمہ دارنہیں، مجھے قربانی کا بکرا بنایا گیا، مجھے نہیں معلوم تھا اسامہ ایبٹ آباد میں موجود ہے ، کیانی کوبھی نہیں پتہ تھا، یہ غفلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ لال مسجد آپریشن کی تیاری لیفٹنٹ جنرل طارق مجید نے کی، ان کے نیچے پنجاب پولیس، اسلام آباد پولیس، فوج ،پنجاب رینجرزاورسول ادارے تھے۔ ایک کرنل وہاں موجود بچوں کوبچاتے ہوئے اپنی جان کھوبیٹھا،13ایس ایس جی جوان بھی شہید ہوئے، اسددرانی ان کے اہل خانہ سے جاکرکیوں نہیں پوچھتے؟ عورتوں اوربچوں کی ہلاکتوں کی بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔

میں نہ ہوتا تو یہ آپریشن پہلے ہوجاتا اور بچوں، عورتوں سمیت پانچ سو، ہزارآدمی مارے جاتے۔ مشرف نے اس سوال پرکہ کتاب میں کہا گیا ہے امریکی سمجھتے ہیں مشرف وسکی پینے والا اچھا انسان ہے،ان کے ساتھ معاملات طے ہو سکتے ہیں،وہ امریکیوں کے دباؤمیں بھی آجاتے ہیں۔ اس پررٹائرڈ جنرل نے کہایہ میراذاتی معاملہ ہے،اس کاجواب نہیں دینا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس(ر) ناصرالملک نے اکبربگٹی قتل کیس میں میری ضمانت اس لئے لی کیونکہ میں صحیح تھا، ایک فیصلہ میرے خلاف بھی دیا،وہ شاندار انسان ہیں،ان کاایک کردارہے،اس کے تحت وہ ہمیشہ صحیح کام کریں گے،غلط نہیں کریں گے اور میں واپس آؤں گا۔
Load Next Story