آئی سی سی فکسنگ کا سیلاب روکنے میں ناکام ہوگئی ارجنارانا ٹنگا

سری لنکن کرکٹ میں کرپشن کا جن بے قابو ، اے سی یو بے اثر، اب بھی چھوٹی مچھلیاں پکڑی جائیں گی، سابق کپتان


خبر ایجنسی May 31, 2018
سری لنکن کرکٹ میں کرپشن کا جن بے قابو ، اے سی یو بے اثر، اب بھی چھوٹی مچھلیاں پکڑی جائیں گی، سابق کپتان۔ فوٹو: سوشل میڈیا

سری لنکا کو اکلوتا ورلڈ کپ جتوانے والے کپتان ارجنا راناٹنگا نے عالمی گورننگ باڈی کے اینٹی کرپشن یونٹ کی کارکردگی پر ہی انگلی اٹھادی۔

سری لنکا کے سابق کپتان ارجنا رانا ٹنگا نے دعویٰ کیا ہے کہ سری لنکا میں کرپشن اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے جبکہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میچ فکسنگ سے نمٹنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔

رانا ٹنگا اس وقت سری لنکا میں وزیر ہیں، وہ کہتے ہیں کہ قطری ٹی وی چینل کی ڈاکومینٹری میں جتنے دعوے کیے گئے ہیں اس سے کہیں زیادہ سری لنکن کرکٹ میں کرپشن بڑھ چکی ہے، ان تمام الزامات کی مکمل تحقیقات ہونا چاہیے، یہ چیزیں آج نہیں ہوئیں بلکہ مدتوں سے جاری ہیں، سری لنکا کرکٹ میں تو یہ چیز سراعت کرچکی ہے، اس ڈاکومینٹری کے بعد اب وہ چھوٹی مچھلی پر ہاتھ ڈالیں گے، عام طور پر یہاں پر بڑی مچھلیاں صاف بچ جاتی ہیں۔

یاد رہے کہ ڈاکومینٹری میں دکھایا گیا ہے کہ ایک سری لنکن پلیئر اور ایک گراؤنڈ مین پچ ٹیمپرنگ میں ملوث ہیں، جس کی وجہ سے گال میں کھیلے گئے بھارت اور اس سے قبل آسٹریلیا کے میچز میں فکسنگ ہوئی بلکہ انگلینڈ کے نومبر میں ٹور کیلیے بھی پچ فکسنگ کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی۔

رانا ٹنگا کہتے ہیں کہ مجھے آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ سے کافی مایوسی ہوئی۔ انھوں نے سری لنکا کرکٹ بورڈ کے موجودہ صدر سماتھی پالا پر اپنے الزامات کا حوالہ دیا، جس میں انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بورڈ چیف جوئے کے کاروبار میں بھی ملوث ہیں۔

54 سالہ رانا ٹنگا کا کہنا تھا کہ جوکچھ سری لنکا کرکٹ میں ہورہا ہے اگر وہ ان کو دکھائی نہیں دیتا تو پھر انھیں اینٹی کرپشن یونٹ میں بیٹھنے کا بھی کوئی حق نہیں ہے۔ ڈاکومینٹری کے بعد معطل ہونے والے گال کے گراؤنڈ مین تھارنگا انڈیکا اور ڈسٹرکٹ کوچ تھارندو مینڈس کے بارے میں رانا ٹنگا کا کہنا تھا کہ یہ بھی چھوٹی مچھلیاں ہیں، یہ اس وقت تک ایسی چیزوں میں ملوث نہیں ہوسکتے جب تک کہ ان کو اوپرسے حمایت حاصل نہ ہو۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا گال کا گراؤنڈ مین اتنا اختیار رکھتا ہے کہ وہ وکٹ کو تبدیل کرسکے تو رانا ٹنگا کا کہنا تھا کہ بات دراصل یہ ہے کہ ٹاپ پر موجود شخص ہی اس میں ملوث اور اسی کا احتساب ہونا چاہیے، اس کو معطل کرنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے عالمی سطح پر کرکٹ کی کرپشن کے باعث مقبولیت میں کمی کا ذمہ دار آئی سی سی کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس کا اینٹی کرپشن یونٹ کسی کام کا نہیں ہے، وہ اپنے اختیارت استعمال نہیں کرتے یہی وجہ ہے کہ گذشتہ کئی برس سے عالمی سطح پر کرکٹ بدنام ہورہی ہے، آئی سی سی کو بڑا قدم اٹھانے اور سخت فیصلے لینے کی ضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں