14ماہ کی تنخواہ سے محروم پولیس اہلکاروں کا احتجاج

مارچ 2012 میں 580 اہلکاروں کو سندھ ریزرو پولیس میں بھرتی کیاگیا،انھیں سکھر پولیس سینٹراور بے نظیر بھٹو ٹریننگ سینٹر...

قیوم آباد چورنگی پر ریزروپولیس کے اہلکارتنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

سندھ ریزرو پولیس کے دستہ نمبر 16 کے پولیس اہلکاروں نے تنخواہوںکی عدم ادائیگی کے خلاف قیوم آباد چورنگی پر احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔

اس موقع اہلکاروں نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا تعلق سندھ ریزرو پولیس سے ہے اور انہیں 14ماہ سے تنخواہیں ادا نہیںکی گئیں ہیں ، مارچ 2012 میں سندھ ریزرو پولیس سکھر میں شمولیت اختیار کی تھی،6 ماہ سکھر پولیس ٹریننگ سینٹر میں تربیت حاصل کی جس کے بعد انھیں شہید بے نظیر بھٹو ٹریننگ سینٹر رزاق آباد کراچی بھجوایا گیا۔

جہاں انھوں نے6 ماہ ایگلٹ کورس کی تربیت حاصل کی اور رواں سال مارچ میں پاس آئوٹ ہو گئے تھے جس کے بعد بعض اہلکاروں کو مختلف تھانوں میں تعینات کردیا گیا جبکہ دیگر اہلکاروں کو الیکشن ڈیوٹی کے لیے ایس آر پی بیس ٹو بھیج دیا گیا تاہم 14ماہ کے باوجود انھیں تنخواہ ادا نہیں کی گئیں،مالی مشکلات کے باعث اہلکار فاقہ کشی اور بھیک مانگنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔




انھوں نے بتایا کہ ان کے دستے میں 580 اہلکار پاس آئوٹ ہوئے تھے ، باا ثرافراد کی سرپرستی کے باعث 180 اہلکاروںکو تنخواہیں ادا کردی گئی ہیں جبکہ400 اہلکار در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ وہ تنخواہوں کے معاملے کو ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام شبیر شیخ ، ڈی آئی جی اے ڈی خواجہ ، ایس پی ایس آر پی یحییٰ بلو اور بلاول ہائوس تک لے کر گئے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور ہمیشہ یہ کہہ کر ٹال دیا گیا کہ آپ پہلے نیشنل بینک میں اپنا اکائونٹ کھلوالو دو چار روز میں تنخواہیں ادا کردی جائیں گئیں۔

لیکن اب تک 400 اہلکاروں کو تنخواہیں ادا نہیں کی جا سکیں ہیں ،انھوں نے کہا کہ بعض اہلکار بیاج پر رقم لے کر اپنا گزر بسر کر رہے ہیں اور14 ماہ میں بیاج کا سود بھی لاکھوں روپے تک پہنچ گیا ہے اور اب تو گھر والوں نے بھی انھیں خرچہ دینا بند کردیا ہے، اہلکاروں نے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے اپیل کی ہے کہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کااز خود نوٹس لیاجائے، اگر 5روز میں تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں تو عدالت سے رجوع کریں گے۔
Load Next Story