کراچی اسٹاک مارکیٹ انڈیکس پہلی بار18779پوائنٹس پر پہنچ گیا
سوگ کے باوجودزبردست خریداری،132پوائنٹس کااضافہ،217کمپنیوں کی قیمتیں،مارکیٹ سرمایہ33.8 ارب روپے بڑھ گیا.
لاہور:
آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو5 ارب ڈالر کے قرضوں کی پیشکش اور انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے خریداری سرگرمیاں بڑھنے کے باعث بدھ کو شہرمیں یوم سوگ کے باوجودکراچی اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کا تسلسل قائم رہا ۔
جس سے بنچ مارک کے ایس ای 100انڈیکس پہلی بار 18779.66 پوائنٹس پرپہنچ گیا، تیزی کے باعث59 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید33 ارب82 لاکھ16 ہزار393 روپے کا اضافہ ہوا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کو قرضوں کی پیشکش کی خبراورسرکاری انسٹی ٹیوشنز کی سرمایہ کاری بڑھنے کی وجہ سے مارکیٹ پرشہر میں یوم سوگ کے ممکنہ منفی اثرات زائل ہوگئے اور توقعات کے برعکس مارکیٹ میں تیزی غالب رہی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بدھ کو اینگروکارپوریشن کے علاوہ سیمنٹ اور بینکنگ سیکٹر بلحاظ سرمایہ کاری سرفہرست رہے جن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مارکیٹ میں تیزی کے اثرات غالب رہے، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 38 لاکھ98 ہزار 137 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا کے باوجود کاروبارکے تمام دورانیے میں مندی رونما نہ ہوسکی ۔
کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے22 لاکھ54 ہزار703 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے13 لاکھ33 ہزار 961 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے2 لاکھ93 ہزار 609 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے15 ہزار 863 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس نے تمام کاروباری دورانیے میں مارکیٹ کو تیزی کی جانب گامزن کیے رکھا اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 132.37 پوائنٹس کے اضافے سے18779.66 ہوگیا۔
جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 87.09 پوائنٹس کے اضافے سے 14517.21 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 88.48 پوائنٹس کے اضافے سے 32715.69 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت28 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 21 کروڑ98 لاکھ 75 ہزار380 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 370 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا ۔
جن میں217 کے بھائو میں اضافہ، 136 کے داموں میں کمی اور18 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور فوڈز کے بھائو230 روپے بڑھ کر4830 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھائو175 روپے بڑھ کر6200 روپے ہو گئے جبکہ آئس لینڈ ٹیکسٹائل کے بھائو45 روپے کم ہوکر900 روپے اور کلیرنٹ پاکستان کے بھائو8.41 روپے کم ہوکر 294.05 روپے ہوگئے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو5 ارب ڈالر کے قرضوں کی پیشکش اور انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے خریداری سرگرمیاں بڑھنے کے باعث بدھ کو شہرمیں یوم سوگ کے باوجودکراچی اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کا تسلسل قائم رہا ۔
جس سے بنچ مارک کے ایس ای 100انڈیکس پہلی بار 18779.66 پوائنٹس پرپہنچ گیا، تیزی کے باعث59 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید33 ارب82 لاکھ16 ہزار393 روپے کا اضافہ ہوا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کو قرضوں کی پیشکش کی خبراورسرکاری انسٹی ٹیوشنز کی سرمایہ کاری بڑھنے کی وجہ سے مارکیٹ پرشہر میں یوم سوگ کے ممکنہ منفی اثرات زائل ہوگئے اور توقعات کے برعکس مارکیٹ میں تیزی غالب رہی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بدھ کو اینگروکارپوریشن کے علاوہ سیمنٹ اور بینکنگ سیکٹر بلحاظ سرمایہ کاری سرفہرست رہے جن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مارکیٹ میں تیزی کے اثرات غالب رہے، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 38 لاکھ98 ہزار 137 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا کے باوجود کاروبارکے تمام دورانیے میں مندی رونما نہ ہوسکی ۔
کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے22 لاکھ54 ہزار703 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے13 لاکھ33 ہزار 961 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے2 لاکھ93 ہزار 609 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے15 ہزار 863 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس نے تمام کاروباری دورانیے میں مارکیٹ کو تیزی کی جانب گامزن کیے رکھا اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 132.37 پوائنٹس کے اضافے سے18779.66 ہوگیا۔
جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 87.09 پوائنٹس کے اضافے سے 14517.21 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 88.48 پوائنٹس کے اضافے سے 32715.69 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت28 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 21 کروڑ98 لاکھ 75 ہزار380 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 370 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا ۔
جن میں217 کے بھائو میں اضافہ، 136 کے داموں میں کمی اور18 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور فوڈز کے بھائو230 روپے بڑھ کر4830 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھائو175 روپے بڑھ کر6200 روپے ہو گئے جبکہ آئس لینڈ ٹیکسٹائل کے بھائو45 روپے کم ہوکر900 روپے اور کلیرنٹ پاکستان کے بھائو8.41 روپے کم ہوکر 294.05 روپے ہوگئے۔