بلوچستان حکومت اور اپوزیشن میں نگراں وزیراعلیٰ پر ڈیڈ لاک برقرار
نگراں وزیر اعلیٰ کے نام پر اتفاق نہ ہوسکا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کردیا جائے گا، اپوزیشن لیڈر
ISLAMABAD:
بلوچستان میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر تاحال اتفاق نہیں ہوسکا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان ہونے والے تین ملاقاتوں میں حکومت علاء الدین مری اور پرنس احمد علی جبکہ اپوزیشن لیڈر قاضی اشرف اور اسلم بھوتانی کے ناموں پر بدستور ڈٹے ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں ہونے والی تینوں ملاقاتیں بے نتیجہ ثابت ہوئیں۔
جمعرات کے روز وزیر اعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو اور اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم زیارتوال کے درمیان نگراں وزیراعلیٰ کے حوالے سے ایک اور ملاقات متوقع ہے حکومت کی جانب سے علاء الدین مری جب کہ اپوزیشن لیڈر کی جانب سے اسلم بھوتانی کو فیورٹ امیدوار قراردیا جارہا ہے، مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلاجائے گا۔
اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم زیارتوال کا کہنا ہے کہ انہیں نہیں لگتا کہ موجودہ صورتحال میں حکومت اور اپوزیشن کا نگراں وزیراعلیٰ پر اتفاق ہوسکے گا کیوں کہ نگران سیٹ اپ لانے کے لیے حکومت کے پاس اسمبلی مدت ختم ہونے کے بعد بھی تین دن کا وقت ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج وزیر اعلیٰ بلوچستان سے ان کی ایک اور ملاقات متوقع ہے آج ہونے والی ملاقات میں نگراں وزیر اعلیٰ کے نام پر اتفاق نہ ہوسکا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کردیا جائے گا۔
بلوچستان میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر تاحال اتفاق نہیں ہوسکا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان ہونے والے تین ملاقاتوں میں حکومت علاء الدین مری اور پرنس احمد علی جبکہ اپوزیشن لیڈر قاضی اشرف اور اسلم بھوتانی کے ناموں پر بدستور ڈٹے ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں ہونے والی تینوں ملاقاتیں بے نتیجہ ثابت ہوئیں۔
جمعرات کے روز وزیر اعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو اور اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم زیارتوال کے درمیان نگراں وزیراعلیٰ کے حوالے سے ایک اور ملاقات متوقع ہے حکومت کی جانب سے علاء الدین مری جب کہ اپوزیشن لیڈر کی جانب سے اسلم بھوتانی کو فیورٹ امیدوار قراردیا جارہا ہے، مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلاجائے گا۔
اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم زیارتوال کا کہنا ہے کہ انہیں نہیں لگتا کہ موجودہ صورتحال میں حکومت اور اپوزیشن کا نگراں وزیراعلیٰ پر اتفاق ہوسکے گا کیوں کہ نگران سیٹ اپ لانے کے لیے حکومت کے پاس اسمبلی مدت ختم ہونے کے بعد بھی تین دن کا وقت ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج وزیر اعلیٰ بلوچستان سے ان کی ایک اور ملاقات متوقع ہے آج ہونے والی ملاقات میں نگراں وزیر اعلیٰ کے نام پر اتفاق نہ ہوسکا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کردیا جائے گا۔