حکومت آئینی مدت پوری کرنے کے بعد ختم قومی وصوبائی اسمبلیاں تحلیل
سابق چیف جسٹس ناصرالملک آج ایوان صدر میں نگراں وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے
پاکستان کی تاریخ میں دوسری حکومت اپنی 5 سالہ آئینی مدت پوری کرنے کے بعد ختم ہوگئی جس کے ساتھ ہی قومی وصوبائی اسمبلیاں اور وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی ہیں۔
پاکستان میں مسلسل دوسری جمہوری حکومت نے اپنی 5 سالہ مدت پوری کرلی اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت ملک میں دوسری آئینی مدت پوری کرنے میں کامیاب ہوئی اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت نے 2013 میں اپنی 5 سالہ آئینی مدت پوری کی تھی۔
جمہوری حکومت کے آج ختم ہوتے ہی قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیاں بھی تحلیل ہوگئیں جس کا باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے جو وزارت پارلیمانی امور کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 52 کے تحت جاری کیا گیا جب کہ نوٹی فکیشن کی کاپیاں ایوان صدر، وزیراعظم آفس، چاروں صوبوں، الیکشن کمیشن کو ارسال کردی گئی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں ہی جمہوری حکومتوں میں 2 ،2 وزرائے اعظم نے فرائض انجام دیے اور دونوں حکومتوں کے پہلے وزرائے اعظم 4 ،4 سال عہدے پر فائز رہے جس کے بعد انہیں عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیا گیا۔
پیپلزپارٹی کی حکومت میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی تقریباً 4 سال 3 ماہ اس عہدے پر فائض رہے جس کے بعد عدالت کی جانب سے انہیں نااہل قرار دیا گیا اور پھر راجا پرویز اشرف نے وزیراعظم کی حیثیت سے فرائض انجام دیئے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں سابق وزیراعظم نوازشریف تقریباً 4 سال 2 ماہ وزیراعظم ہاؤس میں رہے لیکن پاناما کیس میں نااہل قرار دیئے گئے جس کے بعد شاہد خاقان عباسی وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز ہوئے۔
دوسری جانب سابق چیف جسٹس ناصرالملک آج ایوان صدر میں نگراں وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے جس کے بعد نگراں وزیراعظم اپنی کابینہ تشکیل دیں گے تاہم چاروں صوبوں کی حکومتوں اور اپوزیشن میں نگراں وزیراعلیٰ کے انتخاب پر اب تک ڈیڈلاک برقرار ہے۔
ادھر الیکشن کمیشن کی جانب سے بھی 2018 کے عام انتخابات کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے جس کے تحت ملک بھر میں قومی وصوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 25 جولائی کو ہوں گے۔
پاکستان میں مسلسل دوسری جمہوری حکومت نے اپنی 5 سالہ مدت پوری کرلی اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت ملک میں دوسری آئینی مدت پوری کرنے میں کامیاب ہوئی اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت نے 2013 میں اپنی 5 سالہ آئینی مدت پوری کی تھی۔
جمہوری حکومت کے آج ختم ہوتے ہی قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیاں بھی تحلیل ہوگئیں جس کا باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے جو وزارت پارلیمانی امور کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 52 کے تحت جاری کیا گیا جب کہ نوٹی فکیشن کی کاپیاں ایوان صدر، وزیراعظم آفس، چاروں صوبوں، الیکشن کمیشن کو ارسال کردی گئی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں ہی جمہوری حکومتوں میں 2 ،2 وزرائے اعظم نے فرائض انجام دیے اور دونوں حکومتوں کے پہلے وزرائے اعظم 4 ،4 سال عہدے پر فائز رہے جس کے بعد انہیں عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیا گیا۔
پیپلزپارٹی کی حکومت میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی تقریباً 4 سال 3 ماہ اس عہدے پر فائض رہے جس کے بعد عدالت کی جانب سے انہیں نااہل قرار دیا گیا اور پھر راجا پرویز اشرف نے وزیراعظم کی حیثیت سے فرائض انجام دیئے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں سابق وزیراعظم نوازشریف تقریباً 4 سال 2 ماہ وزیراعظم ہاؤس میں رہے لیکن پاناما کیس میں نااہل قرار دیئے گئے جس کے بعد شاہد خاقان عباسی وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز ہوئے۔
دوسری جانب سابق چیف جسٹس ناصرالملک آج ایوان صدر میں نگراں وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے جس کے بعد نگراں وزیراعظم اپنی کابینہ تشکیل دیں گے تاہم چاروں صوبوں کی حکومتوں اور اپوزیشن میں نگراں وزیراعلیٰ کے انتخاب پر اب تک ڈیڈلاک برقرار ہے۔
ادھر الیکشن کمیشن کی جانب سے بھی 2018 کے عام انتخابات کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے جس کے تحت ملک بھر میں قومی وصوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 25 جولائی کو ہوں گے۔