
ٹرانسیویا ایئرلائن کی پرواز ہالینڈ کے شائپول ہوائی اڈے سے گران کینیریا جارہی تھی کہ ایک بدبودار مسافر کی وجہ سےاس کا رخ بدل کر اسے فوری طور پر پرتگال کے شہر فارو میں اتارا گیا۔
طیارے کی پرواز کے بعد ہی مسافر کے بدن کی بدبو بند طیارے میں پھیلنے لگی جو ایک مقام پر ناقابلِ برداشت ہوگئی اور کئی مسافر غنودگی میں چلے گئے اور بعض نے قے تک کردی۔ ایک مقام پر عملے نے اس شخص کو زبردستی طیارے کے بیت الخلا میں رکھنے کی کوشش کی جو ناکام رہی۔ اس کے بعد پائلٹ نے ہنگامی طور پر طیارے کا رخ قریبی ملک پرتگال کی جانب موڑ دیا۔

مسافروں میں اکثریت سیاحوں کی تھی جو اپنی چھٹیاں گزارنے جارہے تھے۔ بعد میں طیارے کو پرتگال میں اتارا گیا اور بدبودار مسافر کو ایک بس میں سوار کراکے اسے طبی معائنے کےلیے ہسپتال بھیجا گیا۔ مسافروں کے مطابق یوں لگتا تھا کہ بدبودار مسافروں برسوں سے نہیں نہایا تھا۔
ٹرانسیویا ایئرلائن نے بھی اعتراف کیا ہے کہ ہوائی جہاز کو طبی وجوہ کی بناء پر پرتگال لے جایا گیا تھا۔ تاہم اب تک مسافر کی شدید اور ناگوار بدبو کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔
یہ پڑھیں: مسافر کے گیس خارج کرنے پر جہاز کی ایمرجنسی لینڈنگ
اس سے قبل اسی سال فروری میں ٹرانسیویا کا ایک اور طیارہ دبئی سے ایمسٹرڈیم جارہا تھا جس میں ایک مسافر کا پیٹ خراب ہوگیا اور بدبو کے سبب طیارے میں ایک جھگڑا رونما ہوگیا تھا بعدازاں طیارے کی ہنگامی لینڈنگ کروانی پڑگئی تھی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔