شہرمیں بدامنی سیاستدان اورعوام گاڑیوں پرپارٹی پرچم و تصاویر لگانے سے گریزاں

عروس البلادکی انتخابی مہمات ماضی میں منفرد ہوتی تھیں،بدامنی نےسیاسی کارکنوں اور عوام کو انتخابی سرگرمیوں سے دور کردیا.


عامر خان April 25, 2013
سیاسی کارکنوں اور ہمدردوں کی ٹارگٹ کلنگ کے باعث شہری اپنی گاڑیوں پر سیاسی جھنڈے اور پمفلٹ لگانے سے گریز کرنے لگے. فوٹو: ایکسپریس

FAISALABAD: شہر میں جاری انتخابی مہم کے دوران بدامنی کے واقعات اور سیاسی جماعتوں کو درپیش سیکیورٹی خدشات کے سبب انتخابی امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے ساتھ عوام بھی اپنی گاڑیوں پر پارٹی جھنڈے اور انتخابی پمفلٹ لگانے سے گریز کررہے ہیں۔

ماضی کے انتخابات میں سیاسی جماعتوں کے کارکن اور عوام امیدواروں اور پسندیدہ سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم چلایا کرتے تھے اور گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں حتیٰ کے اپنے گھروں پر سیاسی جماعتوں کے جھنڈے اور پوسٹرز آویزاں کرتے تھے،رواں انتخابی مہم کے دوران شہر میں پے درپے بدامنی کے واقعات میں اضافے سے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں نے انتخابی سرگرمیاں محدود کردی ہیں۔

شہری بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ اور بدامنی کے باعث پہلے ہی خوف میں مبتلا تھے اور اس وقت جبکہ انتخابات کے انعقاد میں چند ہفتے باقی رہ گئے ہیں اور انتخابی مہم جاری ہے، حالیہ بدامنی کے واقعات اور خوف کے باعث شہری انتخابی سرگرمیوں سے گریزاں ہیں۔



ماضی کے انتخابات میں عروس البلاد کی انتخابی مہم ملک بھر میں منفرد حیثیت رکھتی تھی اور یہاں بھرپور انتخابی سرگرمیاں دیکھنے میں آتی تھیں،تاہم اب صورتحال یکسر تبدیل ہوچکی ہے بڑھتی بدامنی نے شہریوں کو سیاسی سرگرمیوں سے روک رکھا ہے۔

سیاسی کارکنوں اور ہمدردوں نے خوف سے گاڑیوں پر سیاسی جماعتوں کے جھنڈے اور انتخابی پمفلٹ نہیں لگائے ہیں اور امن و امان کی خراب صورتحال کی وجہ سے عوام بھرپور طریقے سے اس انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے ہیں اور سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافے کی وجہ سے اب ان کے ہمدردوں اور حمایتی افراد بھی اپنی گاڑیوں پر سیاسی جماعتوں کے جھنڈے اور امیدواروں کے پمفلٹ لگانے سے گریز کررہے ہیں۔

شہریوں کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ جب سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں، امیدواروں،کارکنوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی جان محفوظ نہیں تو عوام کی حفاظت کون کرے گا، شہر میں حالات کی خرابی کا اثر براہ راست انتخابی مہم پر پڑے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔