8 ارب روپے سے ایکسپو سینٹر کے توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد
9 ایگزیبیشن ہالز، کنونشن سینٹر اور 25 منزلہ جدید آئی ٹی ٹاور بنایا جائے گا، وفاقی سیکریٹری تجارت
کراچی ایکسپو سینٹر کی توسیع اور ری ماڈلنگ کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے جب کہ 8 ارب روپے لاگت کے اس منصوبے میں 9 ایگزیبیشن ہالز، کنونشن سینٹر اور25 منزلہ جدید آئی ٹی ٹاور بنایا جائے گا۔
منصوبے کاسنگ بنیاد وفاقی سیکریٹری تجارت یونس ڈاگھا نے رکھا، کراچی ایکسپو سینٹر کی توسیع اور ری ماڈلنگ کو مکمل ماسٹر پلان کے تحت تعمیر کیا جارہا ہے، ماسٹرپلان نیسپاک نے تیار کیا ہے، اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی سیکریٹری تجارت یونس ڈاگھا نے بتایاکہ منصوبے کو 3 مرحلوں میں تعمیر کیا جائے گا جس کے لیے4سال کا عرصہ درکارہوگا۔
رواں سال دسمبر تک منصوبے کی ڈیزائننگ اور کنٹریکٹ کا اجرا اور دیگر دستاویزی کام مکمل کیاجائے گا۔ جنوری2019 سے منصوبے کی تعمیر کا آغاز کردیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں3نئے ہالز تعمیر کیے جائیں گے جن کی تکمیل کے بعد پرانے ہالز کو منہدم کرکے نئے ہالز کی تعمیر کاسلسلہ شروع ہوگا۔ ایکسپو سینٹر میں5ہزار گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے کثیرالمنزلہ پارکنگ پلازہ تعمیر کیا جائے گا جبکہ ٹی ڈی اے پی کے دفاتراور انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری کے لیے25 منزلہ آئی ٹی ٹاور منصوبے کا حصہ ہے۔
سیکریٹری تجارت نے بتایا کہ حکومت کے مراعاتی پیکیج، عالمی طلب میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی نے ملکی برآمدات پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔ سال2018 میں پاکستان برآمدات بڑھانے25 ممالک میں شامل ہے۔
وزیراعظم کے برآمدی پیکیج سے متعلق سیکریٹری تجارت نے کہا کہ مذکورہ پیکیج کو3سال تک توسیع کردی گئی ہے اور اس میں فروٹ اینڈ ویجیٹیبل سیکٹر کوبھی شامل کیا گیا ہے۔
کراچی کے صنعتی علاقوں میں جاری بجلی کی لوڈشیڈنگ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک میں وافر مقدار میں بجلی دستیاب ہے اور ملک میں کہیں بھی صنعتی لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی۔ صنعتی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے کے الیکٹرک کی انتظامیہ سے بات چیت کی جائے گی۔
تقریب سے سیکریٹری ٹڈاپ انعام اللہ اور نیسپاک کے جنرل منیجرعارف چنگیزی نے بھی خطاب کیا۔
منصوبے کاسنگ بنیاد وفاقی سیکریٹری تجارت یونس ڈاگھا نے رکھا، کراچی ایکسپو سینٹر کی توسیع اور ری ماڈلنگ کو مکمل ماسٹر پلان کے تحت تعمیر کیا جارہا ہے، ماسٹرپلان نیسپاک نے تیار کیا ہے، اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی سیکریٹری تجارت یونس ڈاگھا نے بتایاکہ منصوبے کو 3 مرحلوں میں تعمیر کیا جائے گا جس کے لیے4سال کا عرصہ درکارہوگا۔
رواں سال دسمبر تک منصوبے کی ڈیزائننگ اور کنٹریکٹ کا اجرا اور دیگر دستاویزی کام مکمل کیاجائے گا۔ جنوری2019 سے منصوبے کی تعمیر کا آغاز کردیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں3نئے ہالز تعمیر کیے جائیں گے جن کی تکمیل کے بعد پرانے ہالز کو منہدم کرکے نئے ہالز کی تعمیر کاسلسلہ شروع ہوگا۔ ایکسپو سینٹر میں5ہزار گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے کثیرالمنزلہ پارکنگ پلازہ تعمیر کیا جائے گا جبکہ ٹی ڈی اے پی کے دفاتراور انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری کے لیے25 منزلہ آئی ٹی ٹاور منصوبے کا حصہ ہے۔
سیکریٹری تجارت نے بتایا کہ حکومت کے مراعاتی پیکیج، عالمی طلب میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی نے ملکی برآمدات پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔ سال2018 میں پاکستان برآمدات بڑھانے25 ممالک میں شامل ہے۔
وزیراعظم کے برآمدی پیکیج سے متعلق سیکریٹری تجارت نے کہا کہ مذکورہ پیکیج کو3سال تک توسیع کردی گئی ہے اور اس میں فروٹ اینڈ ویجیٹیبل سیکٹر کوبھی شامل کیا گیا ہے۔
کراچی کے صنعتی علاقوں میں جاری بجلی کی لوڈشیڈنگ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک میں وافر مقدار میں بجلی دستیاب ہے اور ملک میں کہیں بھی صنعتی لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی۔ صنعتی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے کے الیکٹرک کی انتظامیہ سے بات چیت کی جائے گی۔
تقریب سے سیکریٹری ٹڈاپ انعام اللہ اور نیسپاک کے جنرل منیجرعارف چنگیزی نے بھی خطاب کیا۔