مغوی عرفان کو لیاری گینگ وار کے ملزمان نے قتل کیا پولیس

چیل چوک کے قریب مسلح کارندوں کی موجودگی کے باعث پولیس آگے نہیں گئی


Staff Reporter April 25, 2013
ملزمان نے عرفان کو5گولیاں ماریں،رینجرزکی جوابی فائرنگ میں اغوا کارمارے گئے فوٹو: فائل

لی مارکیٹ کے قریب پیر کی شب فائرنگ سے ہلاک کیے جانے والے مغوی کو لیاری گینگ وار کے ملزمان نے اغوا کے بعد قتل کیا ۔

اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کی پولیس پارٹی مغوی کی بازیابی کے لیے لیاری گئی تھی تاہم چیل چوک کے قریب جدید اسلحہ اور گولہ بارود سے مسلح کارندوںکی موجودگی کی وجہ سے پولیس آگے نہیںجاسکی تھی ، پولیس رینجرز کی سربراہی میں لیاری میں داخل ہوئی تو گینگ وار کے ملزمان نے رینجرز پر اندھا دھند فائرنگ کی جس میں ایک رینجرز کا افسر زخمی ہوا تھا جوابی فائرنگ میں3اغوا کار مارے گئے یہ بات اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے افسرسجاد علی نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتائی ۔



لی مارکیٹ کے قریب سے پیر کی شب ایک بجکر40منٹ پر فائرنگ سے ہلاک کیے جانے والے24 سالہ محمد عرفان ولد محمد اصغر کو لیاری گینگ وار کے ملزمان نے10لاکھ روپے تاوان کے لیے اغوا کیا تھا اور مطلوبہ رقم نہ ملنے پر فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا، ملزمان نے عرفان کے سر ، سینے اور بازو میں5گولیاں ماری تھیں کھارادر پولیس نے جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول کے3 خول اور2سکے برآمد کر لیے تھے، انسپکٹر سجاد نے بتایا کہ اغوا کاروں کے فون کی لوکیشن چیک کرانے پر لیاری کے علاقے کلا کوٹ کا ایڈریس آیا جس پر وہ پولیس پارٹی کے ہمراہ چیل چوک سے لیاری میں داخل ہورہے تھے۔

تاہم وہاں جدید اسلحہ اور گولہ بارود سے لیس نقاب پوش ملزمان کو دیکھ کر وہ واپس آگئے اور افسران بالا کو لیاری کے داخلی راستے کے بارے میں آگاہ کر دیا ، جس کے بعد افسران بالا کی ہدایت پر رینجرز کی 2 ٹیمیں تیار ہوئیں ایک ٹیم کے ساتھ جو چیل چوک سے لیاری میں داخل ہونی تھی ان کی کورنگ کے لیے انسپکٹر سجاد پولیس کی 2 موبائلوں کے ہمراہ تھے جبکہ دوسری ٹیم ڈی ایس آر حنیف تنولی کی سربراہی میں آٹھ چوک سے کلاکوٹ تھانے والی گلی سے گبول روڈ پر واقع لیاری گینگ وار کے ملا نثار کے ساقی خانے میں داخل ہوئی اور وہاں سے 3 اغوا کاروں کو پکڑ کر لا رہی تھی کہ اسی دوران اغوا کاروں کے ساتھیوں نے عقب سے فائرنگ کی جس سے ڈی ایس آر حنیف تنولی زخمی ہوا ،ملزمان رینجرز کی جوابی فائرنگ میں مارے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں