اسرائیلی فوج فلسطینیوں کے گھروں میں داخل 17 روزہ دار گرفتار

صہیونی فوج العیساویہ اور جبل زیتون کے مقامات میں داخل ہوئی۔


خبر ایجنسی June 01, 2018
مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور سفارت خانے بیت المقدس منتقل کرنیوالے ممالک کا بائیکاٹ کیا جائے، الشیخ محمد حسین۔ فوٹو: اے ایف پی

قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میںگھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران ڈیڑھ درجن فلسطینی روزہ داروں کو حراست میں لے لیا۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق گزشتہ روز اسرائیلی فوج کی بھاری نفری مقبوضہ بیت المقدس کی العیساویہ اور جبل زیتون کے مقامات میں داخل ہوئی اور گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کم از کم17 فلسطینی روزہ داروں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شمال مشرقی بیت المقدس سے 11 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

قدس پریس کے مطابق غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں بعلین کے مقام پر تلاشی کے دوران اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی شہری اور اس کے بیٹے کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔تین فلسطینیوں کو غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں یطا سے گرفتار کیا گیا۔

گرفتاری سے قبل اسرائیلی فوج نے گھروں میں گھس کر قیمتی سامان کی توڑپھوڑ اور لوٹ مار کی۔ اس دوران قابض فوج نے سابق فلسطینی وزیر برائے لوکل گورنمنٹ عیسیٰ الجعبری کو سمیت متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں ایک کارروائی کے دوران فلسطینی شہری کو گرفتار کیا گیا۔

دوسری جانب مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی کے خاتمے کیلیے قائم کردہ کمیٹی کیترجمان ادھم ابو سلمیہ نے بتایا کہ قابض فوج نے ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کرنیوالی کشتی کے دیگر تمام افرادکو رہا کردیا ہے تاہم اس کا کپتان کشتی کا کپتان سہیل محمد العامودی بدستور پابند سلاسل ہے۔ اس کی رہائی کے سلسلے میں انسانی حقوق کی تنظیموں بالخصوص ریڈ کراس سے رابطہ کیا گیا ہے۔

فلسطین اور دیارمقدسہ کے مفتی اعظم اور جید عالم دین الشیخ محمد حسین نے مراکش کے شہر طنجہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ مسلمان اور عرب ممالک مقبوضہ بیت المقدس کو قابض اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور اپنے سفارت خانے تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنیوالے ممالک کا بائیکاٹ کریں۔ مسلمان ممالک کی طرف سے القدس کی حمایت میں بہت سی قراردادیں منظورکی جا چکی ہیں، اب ان قراردادوں اور اسلامی تعاون تنظیم'او آئی سی'کے فیصلوں پرعمل درآمد کا وقت آگیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں