اسرائیل کا مساجد کی جاسوسی کیلئے کیمرے نصب کرنیکا فیصلہ

مساجد اور فلسطینی علاقوں میں موجود مذہبی مقامات پر حملوں میں اضافے کے پیش نظر اقدام کیا گیا، وزارت داخلہ.


April 25, 2013
اصل مقصد اسلامی تحریکوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا ہے،حکومت انتہاپسندوں کو تحفظ دے رہی ہے، فلسطینی ذرائع. فوٹو: فائل

لاہور: اسرائیلی وزارت داخلہ نے القدس اور مغربی کنارے کے شہروں کی مساجد اور دوسرے مذہبی مقامات پر جاسوسی کیلیے کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ قیمت کی ادائیگی کے نام سے شروع کی گئی۔

اس مہم کا مقصد کسی بھی اسلامی یا مسیحی سرگرمی کی جاسوسی کرنا ہے۔ اسرائیلی روزنامے یدیعوت احرونوت کی ویب سائٹ کے مطابق اگلے ماہ ان کیمروں کی تنصیب مکمل ہو جائے گی اس پروجیکٹ پر ڈیڑھ کروڑ شیگل لاگت آئیگی۔ صہیونی وزارت داخلہ نے کہاکہ یہ اقدام یہودی آباد کاروں کی جانب سے مساجد اور فلسطینی علاقوں میںمذہبی مقامات پر حملوں میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا۔

دوسری جانب فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی حکومت کے اس اقدام کا اصل مقصد مسجدوں کی جاسوسی کرنا اور اسلامی تحریکوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسرائیلی حکومت کے پاس اتنی استعداد ہے کہ وہ مساجد اور گرجا گھروں پر حملے کرنیوالے آباد کاروں کو با آسانی گرفتار کر سکتی ہے مگر وہ جان بوجھ کر ایسا نہیں کرتی۔ ذرائع نے کہا کہ یہودی آباد کار اور انتہا پسند رہنما کھلے عام اپنی یہودی بستیوں کے مذہبی مراکز میں مساجد اور دیگر مذہبی مقامات پر حملوں کی ترغیب دیتے ہیں تاہم اسرائیلی حکومت ان کو پکڑنے کے بجائے ان کے تحفظ دینے کیلیے سرگرم ہو جاتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں