فلم انڈسٹری کی بہتری کیلیے تنقید نہیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے نمرین بٹ

نوجوان فلم میکرز نے ذہانت کے ساتھ انڈسٹری کی کمانڈسنبھال لی ہے، اداکارہ


Qaiser Iftikhar June 02, 2018
ہمیں صرف فلمیں بنانے پرہی نہیں انڈسٹری کی بہتری کے لیے اس کے دوسرے شعبوں پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ فوٹو: ایم افضل/فائل

اداکارہ وماڈل نمرین بٹ نے کہا ہے کہ پہلے وسائل کی کمی تھی جبکہ اب جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ شائقین کارجحان سینما کی جانب بڑھ رہا ہے تاہم ایسے میں تنقید نہیں بلکہ مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے۔

''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے نمرین بٹ نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری کے شاندارماضی کی مثال کچھ اس طرح سے دے سکتے ہیں کہ اس دورمیں بننے والی فلموں کا بزنس کبھی سلورتوکبھی گولڈن جوبلی ہوتا تھا۔ فنکاروں اور تکنیکاروں کے چاہنے والے اتنی بڑی تعداد میں موجود تھے کہ سینماگھروں میں رش کم نہیں ہوتا تھا بلکہ اکثر 'ہاؤس فل' کے بورڈ آویزاں دکھائی دیتے تھے۔ پھر فلم انڈسٹری میں ایک نیا رجحان سامنے آیا اور فلمسازی کا انداز ایک ایسے راستے پر چل پڑا، جس سے بحران کے سائے منڈلانے لگے۔ نگارخانوں اورسینما گھروں کی ویرانیاں بڑھنے لگیں۔

اداکارہ نے کہا کہ بہت سے لوگ بے روزگارہونے کی وجہ سے مالی مشکلات اورموذی مرض میں مبتلا ہوگئے۔ بہت سے لوگوں نے فلم انڈسٹری کوتنہا چھوڑا اوردوسرے شعبوں سے وابستہ ہونے لگے مگریہ سب تووہ اچھے اور تلخ حقائق ہیں، جن کوماننے سے کوئی انکارنہیں کرسکتا۔ بات تو موجودہ دورمیں فلمسازی کی ہے۔

نمرین بٹ نے کہا کہ اس وقت نوجوان فلم میکرز نے بڑی زہانت کے ساتھ فلم انڈسٹری کی کمانڈسنبھال لی ہے۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ رائٹر،ڈائریکٹر اور فنکاروں کا کام کرنے کا انداز ہی الگ ہے۔ ان کی سوچ اورگفتگو سن کر ایک بات واضح ہوجاتی ہے کہ وہ اس شعبے کی ترقی چاہتے ہیں۔

اداکارہ نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں بہترین فلمسازی کا عمل جاری ہے۔ بہت سے نوجوان اچھی اور معیاری فلمیں پروڈیوس کر رہے ہیں ، جوکہ بہت خوش آئند بات ہے ، لیکن میں سمجھتی ہوں کہ ہمیں صرف فلمیں بنانے پرہی توجہ مرکوز نہیں رکھنی چاہئے۔ اس کے علاوہ بھی بہت سے شعبے ہیں جن پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر ان کوبھی درست کرلیا جائے تویقینا فائدہ ہوگا اورپاکستان فلم انڈسٹری ترقی کرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔