مشرف آئین شکنی حکومت خصوصی عدالت بنائے بغیر رخصت
جسٹس یاور علی کو عدالت کا سربراہ مقررکرنے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔
مسلم لیگ ن کی حکومت اپنی 5 سالہ مدت پوری کرگئی اور سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کی تشکیل نو کا نوٹیفکیشن بھی جاری نہ کیا جا سکا۔
خصوصی عدالت کے سربراہ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس یحییٰ آفریدی نے 29 مارچ کو خصوصی عدالت کی سربراہی سے معذرت کی تھی جس پر7 اپریل کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی کو غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کا سربراہ مقررکیا گیا تھا جب کہ جسٹس نذر اکبرکو خصوصی عدالت کا رکن مقرر کیا گیا اور مجاز اتھارٹی کو نوٹیفکیشن منظوری کیلیے سمری بھجوائی گئی لیکن2 ماہ گزرنے کے باوجود نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جا سکا۔
واضح رہے کہ گزشتہ حکومت11ماہ میں پاناما لیکس جے آئی ٹی میں پیشی کے موقع پر حسین نوازکی تصویر لیک کرنے والے کا نام سامنے بھی نہ لا سکی۔
خصوصی عدالت کے سربراہ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس یحییٰ آفریدی نے 29 مارچ کو خصوصی عدالت کی سربراہی سے معذرت کی تھی جس پر7 اپریل کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی کو غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کا سربراہ مقررکیا گیا تھا جب کہ جسٹس نذر اکبرکو خصوصی عدالت کا رکن مقرر کیا گیا اور مجاز اتھارٹی کو نوٹیفکیشن منظوری کیلیے سمری بھجوائی گئی لیکن2 ماہ گزرنے کے باوجود نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جا سکا۔
واضح رہے کہ گزشتہ حکومت11ماہ میں پاناما لیکس جے آئی ٹی میں پیشی کے موقع پر حسین نوازکی تصویر لیک کرنے والے کا نام سامنے بھی نہ لا سکی۔