لاہور میں ذہنی امراض کے اسپتال میں فنڈز کے غلط استعمال کا انکشاف

اسپتال کی عمارت کی تزئین وآرائش کے نام پرفنڈز کاغلط استعمال کیا گیا، سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش


ویب ڈیسک June 02, 2018
مریضوں کو ادویات اورٹیسٹوں کی مفت سہولت کو یقینی بنانے کی بھی سفارش کی گئی: فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کی ہدایت پر قائم کمیشن نے ذہنی امراض کے اسپتال سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں ذہنی امراض کے واحد سرکاری اسپتال سے متعلق بنائے گئے کمیشن نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کراتے ہوئے اسپتال کی اراضی سروسزاسپتال کے ڈاکٹرزکے لئے مخصوص کرنے پرتحفظات کا اظہار کیا، کمیشن نے اسپتال کی عمارت کی تزئین وآرائش کے نام پرفنڈز کے غلط استعمال کی نشاندہی کی ہے۔

کمیشن نے پرانے انسداد منشیات وارڈ کومزید بہتربننے اور نئے انسداد منشیات وارڈ کو فعال بنانے کی سفارش کی ہے، کمیشن نے اسپتال میں ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف اورعملے کی کمی دورکرنے، کنٹریکٹ عملے کو مستقل کرنے جبکہ اسپتال کو ٹیچنگ اسپتال کا درجہ دینے کی سفارش کی ہے، کمیشن نے داخل مریضوں کوطبی سہولیات فراہم کرنے کے لئے اسٹیٹ آف دی آرٹ میڈیکل وارڈبنانے اور اسپتال کو مزید توسیع دینے کی سفارش کی۔

کمیشن نے ان ڈور اور آوٹ ڈور مریضوں کو ادویات اور ٹیسٹوں کی مفت سہولت کو یقینی بنانے اور دی جانے والی خوراک میں بہتری پیدا کرنے کی بھی سفارش کردی۔ کمیشن کی جانب سے ذہنی امراض کے مریضوں کو گھروں سے لانے اور ان کی نگہداشت کے لئے اسپیشل فورس، ایمبولینسیوں ، مخصوص گاڑیوں کی خریداری کی سفارش کی ہے جب کہ ہسپتال کے فرسودہ ائیرکنڈیشنز اورجنریٹرزکو تبدیل کرنے کی سفارش کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں