پنجاب میں نومولود بچوں کے اغوا کی روک تھام کیلئے ریڈیو فریکوئنسی ٹیگننگ کا فیصلہ

سرکاری اسپتالوں میں نومولودبچے اوراس کی والدہ کو ایک ہی فریکوئنسی کے جدید ٹیگ لگائے جائیں گے

پاکستان کے کئی نجی اسپتالوں میں بھی الیکٹرانک ٹیگ استعمال کئے جارہے ہیں فوٹو: فائل

پنجاب کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں نومولود بچوں کے اغواکے واقعات کی روک تھام کے لیے ریڈیوفریکونسی ٹیگ سسٹم استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، ابتدائی طورپرلاہورکے سروسز اسپتال میں نومولودبچے اوراس کی والدہ کوجدیدٹیگ لگائے جائیں گے۔


اسپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے تحت سرکاری اسپتالوں میں نومولود بچوں کے اغوا کے بڑھنے ہوئے واقعات کی روک تھام کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا فیصلہ کیا گیا ہے ، نومولود بچے اوراس کی والدہ کی کلائی پر ریڈیو فریکونسی پر مبنی ٹیک لگائے جائیں گے ، دونوں ٹیگ ایک ہی فریکونسی پر ہوں گے جسے اسپتال کے مرکزی مانیٹرنگ سسٹم سے منسلک کیاجائے گا، صوبائی محکمہ صحت پنجاب کے حکام کے مطابق ابتدائی طور پر لاہور کے سروسز اسپتال میں یہ سسٹم نصب کیا جارہا ہے۔

سروسزانسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(سمز) کے پرنسپل محمود ایاز نے اس منصوبے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سمز کے گائنی اور پیڈیاٹرک وارڈز میں ریڈیوفریکونسی ٹیگ سسٹم لگایا جارہا ہے، اس سے قبل نومولود بچے اوراس کی والدہ کی کلائی پرایک نمبرکا پلاسٹک سے بناہوا ٹیک لگایا جاتا ہے تاہم اب جدید ریڈیوفریکونسی ٹیگ لگایا جائے گا، اس ٹیگ کی وجہ سے بچے کوجیسے ہی مخصوص ایریا سے باہرلے جانے کی کوشش کی جائے گی خودکار سسٹم کے تحت الرٹ جاری ہوگا اورسارن بجنے لگے گا، انہوں نے امید ظاہرکی ہے کہ اس سسٹم سے نومولودبچوں کے اغواکے واقعا ت میں کمی آئیگی، ماضی میں نومولودبچوں کے اغواکی روک تھام کے لیے سی سی کیمروں کی مددلی جاتی رہی ہے تاہم اس سے کوئی خاطرخواہ نتائج حاصل نہیں ہوپارہے تھے، بھارت سمیت کئی ممالک میں بچوں کی حفاظت کے لئے جدیدسسٹم استعمال کیاجارہا ہے جبکہ پاکستان کے کئی نجی اسپتالوں میں بھی الیکٹرانک ٹیگ استعمال کئے جارہے ہیں۔
Load Next Story