جدید طریقے اپنا کر ہی زرعی پیداوار بڑھائی جا سکتی ہے ہدایت اللہ چھجڑو
پاکستان کی زمین بہت زرخیز ہے، کسان فصل کی کاشت سے قبل مٹی کا ٹیسٹ ضرور کرائیں، حیدرآباد میں سیمینار سے خطاب
ڈائریکٹر جنرل زرعی توسیع سندھ ہدایت اللہ چھجڑو نے کہا ہے کہ ہماری زمین یقینا زرخیز ہے تاہم زرعی معلومات کی کمی کے باعث کاشتکار پیداوار کم حاصل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کاشتکاروں کو مشورہ دیا کہ وہ کوئی بھی فصل کاشت کرنے سے پہلے زمین کا تجزیہ /مٹی کا ٹیسٹ ضرور کروالیں جس کے لیے زرعی لیبارٹریاں موجود ہیں تاکہ جدید زرعی طریقے اپنا کر زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کی جاسکے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں " کپاس کی منافع بخش کاشت " کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ہدایت اللہ چھجڑو نے کاشت کاروں کو مشورہ دیا کہ وہ غیر معیاری کھاد اور کیڑے مار ادویہ کی نہ صرف نشاندہی کریں بلکہ ان کو کنٹرول کرنے میں بھی حکومت کا ساتھ دیں۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سندھ آبادگار بورڈ کے صدر عبدالمجید نظامانی نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے مگر اس کے باوجود ہمارے ملک میں سالانہ ڈھائی ارب ڈالر کھانے کے تیل درآمد پر خرچ کیے جاتے ہیں جس کی بنیادی وجہ ناقص منصوبہ بندی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک کے مقابلے میں ہماری فی ایکڑ پیداوار بہت کم ہے جس کی اہم وجوہ زرعی معلومات کی کمی اور کھادوں کا غیر متوازن استعمال ہیں۔
انہوں نے کاشتکاروں کو مشورہ دیا کہ وہ کوئی بھی فصل کاشت کرنے سے پہلے زمین کا تجزیہ /مٹی کا ٹیسٹ ضرور کروالیں جس کے لیے زرعی لیبارٹریاں موجود ہیں تاکہ جدید زرعی طریقے اپنا کر زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کی جاسکے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں " کپاس کی منافع بخش کاشت " کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ہدایت اللہ چھجڑو نے کاشت کاروں کو مشورہ دیا کہ وہ غیر معیاری کھاد اور کیڑے مار ادویہ کی نہ صرف نشاندہی کریں بلکہ ان کو کنٹرول کرنے میں بھی حکومت کا ساتھ دیں۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سندھ آبادگار بورڈ کے صدر عبدالمجید نظامانی نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے مگر اس کے باوجود ہمارے ملک میں سالانہ ڈھائی ارب ڈالر کھانے کے تیل درآمد پر خرچ کیے جاتے ہیں جس کی بنیادی وجہ ناقص منصوبہ بندی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک کے مقابلے میں ہماری فی ایکڑ پیداوار بہت کم ہے جس کی اہم وجوہ زرعی معلومات کی کمی اور کھادوں کا غیر متوازن استعمال ہیں۔