جوہری پروگرام ترک کرنے پر ہی شمالی کوریا کو رعایت ملے گی امریکا
کم جونگ ان اور ٹرمپ کے درمیان سنگاپور میں ملاقات تک کا راستہ کٹھن ہے،امریکی وزیر دفاع
امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ شمالی کوریا پر سے بین الاقوامی پابندیاں صرف اسی صورت میں ہٹائی جائیں گی جب پیانگ یانگ اپنے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کیلیے ٹھوس اقدام کرے گا۔
سنگاپور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ امریکا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے شمالی کوریا پر عائد تمام تعزیرات کا نفاذ جاری رکھے گا، شمالی کوریا کو اسی وقت رعایت ملے گی جب وہ جوہری ہتھیاروں سے پاک ہونے کے مصدقہ اور ناقابل تردید اقدام کا مظاہرہ کرے گا۔
امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ شمالی کوریائی رہنما کم جونگ اْن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان سنگاپور میں ملاقات تک کا راستہ کٹھن ہے، میٹِس نے کہا کہ اس حوالے سے تفصیلی مذاکرات کے ذریعے معاملے کو بہتر انداز سے حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
پریس کانفرنس میں میٹس کے ہمراہ جنوبی کوریا اور جاپان کے وزرائے دفاع بھی موجود تھے، جنوبی کوریا کے وزیردفاع سونگ یونگ مون کا کہنا تھا کہ وہ ٹرمپ، کم ملاقات سے متعلق محتاط انداز میں پرامید ہیں۔
سنگاپور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ امریکا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے شمالی کوریا پر عائد تمام تعزیرات کا نفاذ جاری رکھے گا، شمالی کوریا کو اسی وقت رعایت ملے گی جب وہ جوہری ہتھیاروں سے پاک ہونے کے مصدقہ اور ناقابل تردید اقدام کا مظاہرہ کرے گا۔
امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ شمالی کوریائی رہنما کم جونگ اْن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان سنگاپور میں ملاقات تک کا راستہ کٹھن ہے، میٹِس نے کہا کہ اس حوالے سے تفصیلی مذاکرات کے ذریعے معاملے کو بہتر انداز سے حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
پریس کانفرنس میں میٹس کے ہمراہ جنوبی کوریا اور جاپان کے وزرائے دفاع بھی موجود تھے، جنوبی کوریا کے وزیردفاع سونگ یونگ مون کا کہنا تھا کہ وہ ٹرمپ، کم ملاقات سے متعلق محتاط انداز میں پرامید ہیں۔