نصرت فتح کے گیت گانے کیلیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں راحت فتح
ہمارے خاندان میں خواتین کو گانے کی اجازت نہیں ہے، راحت فتح علی خان
BAHAWALPUR:
بین الاقوامی شہرت یافتہ قوال و گائیک استاد راحت فتح علی خان نے کہا ہے کہ ہمارے خاندان میں خواتین کو گانے کی اجازت نہیں ہے۔
''ایکسپریس''سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے راحت فتح علی خان نے کہا ہے کہ مجھے استاد نصرت فتح علی خاںکی گائی ہوئی قوالیوں اور گیتوں کو گانے کے لیے کسی بھی فرد سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے، اُن کا جانشین ہوں اور ساری زندگی ان کے ساتھ رہا ہوں اور قوالی کا فن ہمارا خاندانی ورثہ ہے جو 6 سو سال پرانا ہے۔
گلوکار کا کہنا تھا کہ ہم اس کے وارث ہیں۔ گزشتہ 20 برسوں سے استاد نصرت فتح علی خان کا نام اور کام کا پرچار کررہا ہوں ، قوالی کے اسرار و رموز سے آگاہی استاد نصرت فتح علی خاں کی خصوصی تربیت اور سرپرستی کا ثمر ہے جس کا جتنا شکر کروں کم ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بغیر اجازت والد کے گیت گانے والوں کیخلاف کارروائی کروں گی، ندا نصرت
گلوکار کا کہنا تھا کہ میرے والد اور میرے استاد نصرت فتح علی خاں برسوں سے محفل سماع میں صوفیانہ و عارفانہ کلام گاتے رہے ہیں۔ برصغیرمیں فن قوالی کو پروان چڑھانے میں دیگر قوال گھرانوں کی طرح ہمارے گھرانے کا بھی اہم کردار رہا ہے۔
بین الاقوامی شہرت یافتہ قوال و گائیک استاد راحت فتح علی خان نے کہا ہے کہ ہمارے خاندان میں خواتین کو گانے کی اجازت نہیں ہے۔
''ایکسپریس''سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے راحت فتح علی خان نے کہا ہے کہ مجھے استاد نصرت فتح علی خاںکی گائی ہوئی قوالیوں اور گیتوں کو گانے کے لیے کسی بھی فرد سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے، اُن کا جانشین ہوں اور ساری زندگی ان کے ساتھ رہا ہوں اور قوالی کا فن ہمارا خاندانی ورثہ ہے جو 6 سو سال پرانا ہے۔
گلوکار کا کہنا تھا کہ ہم اس کے وارث ہیں۔ گزشتہ 20 برسوں سے استاد نصرت فتح علی خان کا نام اور کام کا پرچار کررہا ہوں ، قوالی کے اسرار و رموز سے آگاہی استاد نصرت فتح علی خاں کی خصوصی تربیت اور سرپرستی کا ثمر ہے جس کا جتنا شکر کروں کم ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بغیر اجازت والد کے گیت گانے والوں کیخلاف کارروائی کروں گی، ندا نصرت
گلوکار کا کہنا تھا کہ میرے والد اور میرے استاد نصرت فتح علی خاں برسوں سے محفل سماع میں صوفیانہ و عارفانہ کلام گاتے رہے ہیں۔ برصغیرمیں فن قوالی کو پروان چڑھانے میں دیگر قوال گھرانوں کی طرح ہمارے گھرانے کا بھی اہم کردار رہا ہے۔