غیر دستاویزی معیشت کی وجہ کمزور مالی انفرااسٹرکچر ہے

ای بینکنگ کانفرنس کے افتتاح پر ڈپٹی گورنر ایس بی پی اشرف محمود ودیگر کا خطاب۔


Business Reporter April 26, 2013
ای بینکنگ کانفرنس کے افتتاح پر ڈپٹی گورنر ایس بی پی اشرف محمود ودیگر کا خطاب۔ فوٹو: فائل

ملک میں مالیاتی خدمات کا دائرہ وسیع کرنے میں الیکٹرانک بینکنگ کا کردار اہمیت کا حامل ہے، محفوظ اور آسان الیکٹرانک بینکنگ کے ذریعے بنیادی بینکاری سہولت سے محروم آبادی کے بڑے طبقے تک مالیاتی خدمات کی رسائی ممکن بنائی جاسکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر اشرف محمود نے گزشتہ روز الیکٹرانک بینکنگ کانفرنس اور نمائش کے افتتاحی سیشن سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں الیکٹرانک بینکاری کے فروغ کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز اسٹیٹ بینک کے ایجنڈے کے مطابق رو بہ عمل ہیں جس سے ملک میں مالیاتی خدمات کا دائرہ وسیع ہورہا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان ملک میں بینکاری کے شعبے میں ترقی کے لیے سازگار ماحول فراہم کررہا ہے جس کا فائدہ بینکوں کے ساتھ صارفین کو بھی پہنچ رہا ہے بالخصوص بینکاری خدمات کے لیے ابھرتے ہوئے متبادل ذرائع نہ صرف عوام بلکہ فنانشل انڈسٹری کے لیے بھی سود مند ثابت ہو رہے ہیں، ملک میں مالیاتی شعبے کا انفرااسٹرکچرکمزور ہونے کی وجہ سے معیشت کا بڑا حصہ غیردستاویزی ہے۔

ملک میں 56 فیصد آبادی بینکاری کی خدمات سے محروم ہے۔ انہوں نے بینکاری نظام کی ترقی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ الیکٹرانک بینکاری میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے بھرپور مواقع موجود ہیں، مالیاتی ادارے، ٹیکنالوجی کے ذریعے بینکاری کی سہولت سے محروم آبادی کے بڑے حصے کو کم کیپٹل اور آپریشنل لاگت کے ذریعے بینکاری خدمات فراہم کرسکتے ہیں۔



انھوں نے کہا کہ گزشتہ چند سال کے دوران بینکوں اور ٹیلی کام کمپنیوں کے اشتراک سے برانچ لیس بینکاری کا دائرہ وسیع کرنے میں مدد ملی ہے اور ملک بھر میں برانچ لیس بینکاری ایجنٹس کی تعداد 41 ہزار 560 تک پہنچ چکی ہے، 2012 کی آخری سہ ماہی کے دوران 79 الیکٹرانک ٹرانزیکشن عمل میں آئے جن کے ذریعے 7.6 ارب روپے کا لین دین کیا گیا، اسی طرح پلاسٹک کارڈز کی تعداد 21ملین تک پہنچ گئی، ملک بھر میں اے ٹی ایمز کی تعداد 6232 جبکہ آن لائن برانچوں کی تعداد 9869 تک پہنچ چکی ہے۔

اس موقع پر Wincor Nixdorf کے بزنس آپریشنز ڈائریکٹر ریکارڈو مارکوس نے بینکوں پر زور دیا کہ الیکٹرانک بینکنگ کو محفوظ اور تیز رفتار بنانے کے لیے سرمایہ کاری کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد الیکٹرانک بینکنگ کی جانب راغب ہوسکیں۔ یورونیٹ ورلڈوائڈکے ریجنل ڈائریکٹر آپریشنز محمد اشرف نے کہا کہ ان کی کمپنی پاکستان میں تمام مالیاتی اداروں کو ایک محفوظ اور ایکسکلوزیو پلیٹ فارم فراہم کرسکتی ہے جس سے بینکوں کے اخراجات میں کمی اور کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔

حبیب بینک لمیٹڈ کے ہیڈ آف پے منٹ سروسز گروپ فائق صدیقی، اینوویٹیو کے سی ای او نوید علی بائید، Cheque Trunction کے گروپ سی ای او کے سی وانگ، سن گارڈ کے عمر ربانی، انفوٹیل کے سی ای او ریاض صدیقی، ٹی پی ایس کے سی ایم او شہزاد شاہد نے بھی خطاب کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں