پاکستان نے فکسنگ اسکینڈل کو ڈراؤنا خواب سمجھ کر بھلا دیا

3 سال کی جدوجہد کے نتیجے میں منظم اور متحد یونٹ میں ڈھل چکے، چیمپئنر ٹرافی کے دوران برطانوی پرستاروں کے دل۔۔۔، مصباح

پی سی بی نے کھلاڑیوں کی ایک ایک حرکت پر نظر رکھنے کیلیے اسپیشل ویجیلنس افسر مقرر کرنے کا اشارہ بھی دے دیا، کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوگا، کپتان فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کو ڈراؤنا خواب سمجھ کر بھلا دیا۔

جون میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی میں عمدہ کھیل کا عزم لیے ٹیم انگلینڈ جائے گی،کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ فکسنگ کے منحوس سائے ماضی سمجھ کر پیچھے چھوڑ آئے، اسکینڈل سامنے آنے کے بعد 3 سال کی مسلسل جدوجہد کے نتیجے میں گرین شرٹس ایک منظم اور متحد یونٹ میں ڈھل چکے، برطانیہ میں موجود اپنے ایشیائی پرستاروں کے دل جیتنے کے سنہری موقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔

اب تک8 ملکی ٹائٹل اپنے نام نہیں کرسکے، اس بار دنیا کو حیران کرنے کا عزم لیے میدان میں اتریں گے۔ تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم جب بھی دورہ انگلینڈ پر گئی، مختلف اسکینڈلز کے منحوس سائے پیچھا کرتے رہے، رسوائی کی کئی داستانیں کھلاڑیوں نے خود اپنے غیر ذمہ دارانہ رویوں سے رقم کیں، دوسری طرف منفی باتوں کو اچھالنے میں ہمیشہ پیش پیش رہنے والے انگلش میڈیا کی ہرزہ سرائی نے مسائل کھڑے کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا،2010 میں نیوز آف دی ورلڈ کا اسٹنگ آپریشن سلمان بٹ ، محمد آصف اور محمد عامر کو جیل بھجوانے اور پابندی لگوانیکا سبب بنا۔


اس نے پاکستان کرکٹ کے دامن پر ایک ایسا داغ چھوڑ دیا جس کو دھونے کی کوششیں آج بھی جاری ہیں،ان دنوں قومی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کی تیاریوں میں مصروف ہے تو دوسری جانب انگلینڈ میں سلمان بٹ اور محمد آصف کی اپیلیں رد ہونے کے بعد ان کے جرم پر تصدیق کی حتمی مہر ثبت ہوچکی،8 ملکی ٹورنامنٹ کے دوران پاکستان ٹیم ایک بار پھر دوہرے امتحان سے گزرے گی، میدان کے اندر عمدہ پرفارم کرنے کے ساتھ میزبان ملک کے میڈیا کے اوچھے وار بھی برداشت کرنا ہوں گے۔ کپتان مصباح الحق اس چیلنج کا سامنا کرنے کیلیے تیار ہیں۔



ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا ہے کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے سائے ماضی کا حصہ بناکر پیچھے چھوڑ آئے ہیں، ناخوشگوار واقعے کے بعد پہلی بار انگلینڈ میں کھیلنے کیلیے ذہنی طور پر تیار ہیں، ٹورنامنٹ کے دوران تلخ یادوں کا کوئی بوجھ دل و دماغ پر سوار نہیں ہوگا، انھوں نے کہا کہ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد 3 سال کھلاڑیوں نے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنے اور بہتر نتائج دینے کا عزم ذہن میں رکھتے ہوئے سخت کوشش کی،اسکینڈل سے پاکستان کرکٹ کا وقار بُری طرح مجروح ہوا ، انگلینڈ میں بڑی تعداد میں ایشین برادری آباد ہے۔

چیمپئنز ٹرافی کو ان کی نظروں میں ساکھ کی بحالی کے سنہری موقع کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔مصباح الحق نے کہا کہ پاکستانی کرکٹرز کے لیے باقاعدگی سے اینٹی کرپشن معلومات کی فراہمی کا اہتمام کیا جاتا رہا ہے،پی سی بی نے ایونٹ کے دوران کھلاڑیوں کی ایک ایک حرکت پر نظر رکھنے کے لیے اسپیشل ویجیلنس افسر مقرر کرنے کا اشارہ بھی دے دیا،امید ہے اس بار کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ایک مرتبہ بھی چیمپئنز ٹرافی اپنے نام نہیں کرسکا لیکن بورڈ ہماری حوصلہ افزائی کررہا ہے، دنیا کو حیران کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ یاد رہے کہ 8 ملکی ٹورنامنٹ 6 جون سے شروع ہوگا، پاکستان گروپ بی میں بھارت، جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کے ساتھ شامل ہے۔
Load Next Story