فوج تعیناتیچیف الیکشن کمشنرکے موقف کے برعکس فیصلہ
سیکریٹری دفاع کی تجویز پرفوج کی تعیناتی کافیصلہ صوبے اورکورآفسزکریں گے
چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم کی جانب سے تواتر کیساتھ ہر پولنگ اسٹیشن پر فوج تعینات کرنے کے بیانات کے برعکس سیکیورٹی پلان کے اہم اجلاس میں یہ فیصلہ تسلیم کیا گیا کہ فوج کی تعیناتی کام صوبائی حکومتوں اور پاک فوج کے کور آفسزکے سپرد کیا جائے ۔
ذرائع کے مطابق سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) آصف یاسین نے اجلاس کو بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن میں بیٹھ کر کس طرح تعین کیا جائیگا کہ فوج کہاں تعینات کی جائے ۔
جب تک زمینی حقائق کے مطابق ان علاقوں کی انتظامیہ اور وہاں کے کورآفسزاس کا فیصلہ نہ کریں اور ان کی جانب سے پولنگ کے مرحلے پر اس کا تعین نہ کر لیا جائے کہ فوج کی تعیناتی کہاں ضروری ہے۔ چیف الیکشن کمشنر گزشتہ چار ماہ سے اس حوالے سے میڈیا پر بیانات دے رہے تھے کہ ہر پولنگ اسٹیشن پر فوج تعینات کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) آصف یاسین نے اجلاس کو بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن میں بیٹھ کر کس طرح تعین کیا جائیگا کہ فوج کہاں تعینات کی جائے ۔
جب تک زمینی حقائق کے مطابق ان علاقوں کی انتظامیہ اور وہاں کے کورآفسزاس کا فیصلہ نہ کریں اور ان کی جانب سے پولنگ کے مرحلے پر اس کا تعین نہ کر لیا جائے کہ فوج کی تعیناتی کہاں ضروری ہے۔ چیف الیکشن کمشنر گزشتہ چار ماہ سے اس حوالے سے میڈیا پر بیانات دے رہے تھے کہ ہر پولنگ اسٹیشن پر فوج تعینات کی جائے گی۔