لاپتا افرادکی بازیابی کیلیے متعلقہ اداروں سے جواب طلب

میرا شوہر15اپریل سے لاپتا ہے،عابدہ، بیٹے کو29مارچ کوپکڑکر لے گئے،مقصود عالم

بیٹی کو11فروری کواغواکیاگیا،پولیس اغواکاروں کیخلاف کارروائی نہیں کررہی ،کریم بخش فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ نے قانون نافذکرنے والے اداروں کوحکم دیا جائے کہ محمد سعید کسی مقدمے میں مطلوب ہے تواسے عدالت میں پیش کیا جائے۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے یہ ہدایت مسمات عابدہ کی درخواست پرجاری کی، مسمات عابدہ نے اپنی درخواست میں موقف اختیارکیا ہے کہ اس کا شوہرمحمد سعید جو کہ سٹی وارڈن ہے 15اپریل سے لاپتا ہے، پولیس بھی محمد سعید سے متعلق معلومات فراہم کرنے سے گریز کررہی ہے، اسی بینچ نے مدرسے کے ملازم و دیگر کی گمشدگی کیخلاف دائر درخواستوں پرڈی جی رینجرز،آئی جی سندھ،ایس ایس پی گڈاپ اور ایس ایس پی لانڈھی سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔




درخواست گزار مقصود عالم نے موقف اختیارکیا ہے کہ اس کا بیٹاگلشن معمار میں واقع ایک مدرسے میں بحیثیت ریسپشنسٹ ملازم ہے،اسے 29مارچ2013کو قانون نافذ کرنے والے ادارے گرفتارکرکے لے گئے جس کے بعد سے وہ تاحال لاپتا ہے،دریں اثنا کریم بخش نے اپنی آئینی درخواست میں کہاہے کہ اس کی بیٹی رقیہ کو محمد وسیم اور دیگر نے 11فروری2013کو اغواکیا تھا،واقعے کے خلاف سچل تھانے میں مقدمہ درج کرایا گیا مگر متعلقہ پولیس اغواکاروں کیخلاف کارروائی سے گریزکررہی ہے،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پولیس کو اغوا کاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیاجائے۔عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا
Load Next Story