پی آئی اے حاضری نہ لگانے والے کھلاڑیوں کو تنخواہ نہیں دے گی

وسیم اکرم اور معین خان سمیت دیگر معروف کھلاڑی اس عتاب کا شکار ہو گئے

اسپورٹس ڈویژن کے کل 98 ملازمین کو تنخواہوں سے محرومی کو 2 ماہ گزرگئے فوٹو: فائل

پی آئی اے حاضری کیلیے دفتر آکر انگوٹھا نہ لگانے والے قومی کھلاڑیوں کو تنخواہ نہیں دے گی۔

تفصیلات کے مطابق ادارے کے جی ایم آئی آر اینڈ اسپورٹس راشد ظفر کی جانب سے جاری کیے جانے والے نوٹیفکیشن میں پی آئی اے کے اسپورٹس ڈویژن میں کام کرنے والے 98 ملازمین کو سختی کے ساتھ ہدایت جاری کی گئی ہے کہ چاہے ڈپٹی جنرل منیجر، کوچ، پالیئرز اور انتظامی عملہ ہی کیوں نہ ہو، ہر ملازم اولڈ ایم ٹی بلنگ اورہیڈ آفس میں دستیاب ٹی ایم ایس مشین پر روزانہ اپنا انگوٹھا لگا کر حاضری کے عمل کو یقینی بنائے، بصورت دیگر اسے غیر حاضرتصورکیا جائیگا۔


ٹورنامنٹس میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں اور کوچز کو مخصوص مدت کیلیے ڈی جی ایم اسپورٹس سے این او سی حاصل کرنا ہوگا جس کی بنیاد پر ان کی حاضری شمار کر لی جائے گی، ذرائع کے مطابق ادارے کی جانب سے کھلاڑیوں کو حاضری سے استنثیٰ حاصل ہونے کی سہولت میسر تھی تاہم قانونی طور پر اس استثنیٰ کے حوالے سے تحریری حکم 7 مارچ کو غیر موثر ہو گیا جس میں توسیع نہ ہو سکی، اس قانونی سقم کے سبب متعلقہ شعبہ کی جانب سے ہنوز مذکورہ کھلاڑیوں کی اپریل کی تنخواہوں کا اجرا ممکن نہیں ہو سکا، معلوم ہوا ہے کہ پی آئی اے کے شعبہ انتظامیہ کی جانب سے اس ضمن میں پیش رفت ہوئی ہے اور قومی امکان ہے کہ متاثرہ ملازمین کو پیر تک رکی ہوئی تنخواہوں کا اجرا ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ پی آئی اے کے شعبہ کھیل سے وابستہ سابق ٹیسٹ کپتان وسیم اکرم، سابق اولمپئین سلیم شیروانی، اولمپئین نعیم اختر اور فزیو ایرک جانسن گروپ 8 کے ملازم ہیں، گروپ 7 میں کام کرنے والے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد، سابق ٹیسٹ کپتان معین خان، قومی جونیئر ٹیم کے کوچ اولمپئین کامران اشرف اور عرفان، ٹیسٹ کرکٹر فیصل اقبال کے علاوہ لاتعداد کھلاڑی گروپ 6 اور اس سے نچلے درجات میں کام کر رہے ہیں ۔
Load Next Story