پاکستانی نژاد مصنفہ کاملہ شمسی نے 2018 کا ویمن پرائز فار فکشن جیت لیا
کاملہ شمسی کو تیسری باراس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے
پاکستانی نژاد برطانوی مصنفہ کاملہ شمسی نے اپنے ناول 'ہوم فائر' کے لیے 2018 کا ویمن پرائز فار فکشن جیت لیا ہے۔
پاکستانی نژاد برطانوی مصنفہ کاملہ شمسی نے اپنے ساتویں ناول 'ہوم فائر' کے لیے 2018 کا ویمن پرائزفارفکشن اپنے نام کرلیا ۔ 'ویمنز پرائز فار فکشن' ادب کی دنیا کے معتبر ترین ایوارڈز میں سے ایک ہے جب کہ کاملہ شمسی ویمنز پرائز فار فکشن ایوارڈ جیتنے والی پہلی پاکستانی مصنفہ ہیں۔
کاملہ شمسی کو تیسری باراس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ یہ ایوارڈ ہرسال ایسی مصنفہ کو دیا جاتا ہے جن کے بارے میں ججزسمجھتے ہیں کہ ان کا ناول انگریزی زبان میں اس سال کا سب سے بہترین ناول ہے۔
ججزکے پینل میں شامل سارہ سینڈزکا کہنا تھا کہ پینل نے اس کتاب کو اس لیے چنا کیونکہ یہ ہمارے وقت کے بارے میں بات کرتی ہے، یہ ایک زبردست کتاب ہے اورہم اسے پرجوش طریقے سے تجویزکرتے ہیں۔
کاملہ شمسی 1973 میں کراچی میں پیدا ہوئیں اورانہوں نے ابتدائی تعلیم بھی کراچی ہی حاصل کی اور اب وہ لندن میں مقیم ہیں۔
پاکستانی نژاد برطانوی مصنفہ کاملہ شمسی نے اپنے ساتویں ناول 'ہوم فائر' کے لیے 2018 کا ویمن پرائزفارفکشن اپنے نام کرلیا ۔ 'ویمنز پرائز فار فکشن' ادب کی دنیا کے معتبر ترین ایوارڈز میں سے ایک ہے جب کہ کاملہ شمسی ویمنز پرائز فار فکشن ایوارڈ جیتنے والی پہلی پاکستانی مصنفہ ہیں۔
کاملہ شمسی کو تیسری باراس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ یہ ایوارڈ ہرسال ایسی مصنفہ کو دیا جاتا ہے جن کے بارے میں ججزسمجھتے ہیں کہ ان کا ناول انگریزی زبان میں اس سال کا سب سے بہترین ناول ہے۔
ججزکے پینل میں شامل سارہ سینڈزکا کہنا تھا کہ پینل نے اس کتاب کو اس لیے چنا کیونکہ یہ ہمارے وقت کے بارے میں بات کرتی ہے، یہ ایک زبردست کتاب ہے اورہم اسے پرجوش طریقے سے تجویزکرتے ہیں۔
کاملہ شمسی 1973 میں کراچی میں پیدا ہوئیں اورانہوں نے ابتدائی تعلیم بھی کراچی ہی حاصل کی اور اب وہ لندن میں مقیم ہیں۔