مسلم لیگ ن نے حسن عسکری کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تقرری مسترد کردی

ایسے شخص کو نگراں وزیراعلیٰ بنایا جائے جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے، شاہد خاقان عباسی


ویب ڈیسک June 07, 2018
الیکشن کمیشن نے جانبدار شخص کو نگراں وزیراعلیٰ پنجاب مقرر کردیا، مسلم لیگ (ن) : فوٹو : فائل

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے لئے الیکشن کمیشن کی جانب سے حسن عسکری کی تقرری کے فیصلے نے انتخابات کو شبے میں ڈال دیا ہے۔

لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعلیٰ کا غیرجانبدار ہونا لازمی ہے ، پنجاب کے لئے ہماری جانب سے دیئے گئے نام معروف ہیں لیکن الیکشن کمیشن نے ایک ایسے شخص کو نگراں وزیراعلیٰ پنجاب مقرر کردیا جو غیرجانبدار نہیں، الیکشن کمیشن کے فیصلے نے انتخابات کو شبہ میں ڈال دیا ہے، پاکستان کے عوام ان انتخابات کو رد کریں گے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تمام جماعتوں کی قیادت نے کہا ہے کہ الیکشن میں تاخیر برداشت نہیں، لیکن 26 اپریل 2018 کو حسن عسکری نے آرٹیکل میں الیکشن میں تاخیر کی بات کی اور کہا گرمی کی وجہ سے الیکشن میں تاخیر ہوسکتی ہے، نگراں وزیراعلیِ کا فیصلہ پورے الیکشن کو شبہ میں ڈال دے گا الیکشن ہم نے لڑنا ہے نگران حکومت نے نہیں۔ الیکشن کمیشن سے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہیں، ایسے شخص کو نگران وزیراعلیٰ بنایا جائے جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔

سابق وزیرداخلہ احسن اقبال کاکہنا تھا کہ الیکشن میں تاخیر سے ملک کو نا قابل تلافی معاشی نقصان ہوگا، مسلم لیگ(ن) الیکشن کو روکنے کیلئے ہونے والی سازشوں کا مقابلہ کرے گی اور ہمارا ایک ایک ووٹراپنے ووٹ کی حفاظت کرے گا کسی کو مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے۔

خواجہ سعدرفیق کا کہنا تھا کہ حسن عسکری کا احترام کرتے ہیں لیکن ان کے نظریات واضح ہیں، اور ان کے آرٹیکل ان کے نظریات کے عکاس ہیں، حسن عسکری کو چاہئے کہ وہ اپنے عہدے سے معذرت کرلیں۔

اس سے قبل اپنے ایک انٹرویو میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حسن عسکری جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے، ان سے غیر جانبدار اور میرٹ پر کام کی توقع نہیں کی جاسکتی، بدقسمتی ہے کہ جس شخص نے ایک اسکول نہیں چلایا وہ صوبہ چلائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔