نیب کو نندی پور پاور پلانٹ میں کرپشن کی تحقیقات کا حکم
تحقیقات کی جائیں نندی پور منصوبہ میں کتنی اور کیوں تاخیر ہوئی، فراڈ کا تفصیلی جائزہ لیا جائے، چیف جسٹس
سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو نندی پور پاور پلانٹ میں کرپشن کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ میں نندی پور پاور پلانٹ کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے نیب کو نندی پور پاور پلانٹ کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ رحمت حسین جعفری کی رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات کی جائیں، نندی پور منصوبہ میں کتنی اور کیوں تاخیر ہوئی؟ کتنا عرصہ فائل وزارت قانون میں پڑی رہی، نندی پور میں ہونے والے فراڈ کا تفصیلی جائزہ لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نندی پور پلانٹ سے نومبر کی مہنگی ترین بجلی کی فیول لاگت منظور
سیکرٹری توانائی نے کہا کہ 22 ارب کا منصوبہ تھا جو 55 ارب میں مکمل ہوا۔ عدالت نے ملازمین کے حوالے سے معاہدہ پر عمل درآمد کا حکم بھی دیتے ہوئے کہا کہ تمام ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جائیں۔
واضح رہے کہ پنجاب کے علاقے نندی پور میں لگایا گیا پاور پراجیکٹ نواز شریف حکومت کے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ اس منصوبے کا افتتاح اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے 31 مئی 2014 کو کیا تھا تاہم صرف پانچ روز آپریشنل رہنے کے بعد تیکنیکی مسائل کی بنا پر بند کردیا گیا تھا جب کہ اس منصوبے کی لاگت حقیقی تخمینے 27 ارب سے کئی گنا بڑھ کر 84 ارب روپے تک جاپہنچی۔
سپریم کورٹ میں نندی پور پاور پلانٹ کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے نیب کو نندی پور پاور پلانٹ کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ رحمت حسین جعفری کی رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات کی جائیں، نندی پور منصوبہ میں کتنی اور کیوں تاخیر ہوئی؟ کتنا عرصہ فائل وزارت قانون میں پڑی رہی، نندی پور میں ہونے والے فراڈ کا تفصیلی جائزہ لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نندی پور پلانٹ سے نومبر کی مہنگی ترین بجلی کی فیول لاگت منظور
سیکرٹری توانائی نے کہا کہ 22 ارب کا منصوبہ تھا جو 55 ارب میں مکمل ہوا۔ عدالت نے ملازمین کے حوالے سے معاہدہ پر عمل درآمد کا حکم بھی دیتے ہوئے کہا کہ تمام ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جائیں۔
واضح رہے کہ پنجاب کے علاقے نندی پور میں لگایا گیا پاور پراجیکٹ نواز شریف حکومت کے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ اس منصوبے کا افتتاح اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے 31 مئی 2014 کو کیا تھا تاہم صرف پانچ روز آپریشنل رہنے کے بعد تیکنیکی مسائل کی بنا پر بند کردیا گیا تھا جب کہ اس منصوبے کی لاگت حقیقی تخمینے 27 ارب سے کئی گنا بڑھ کر 84 ارب روپے تک جاپہنچی۔