امن و امان کی خراب صورتحال سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم متاثر

الیکشن میں 14دن رہ گئے، 3 بڑی سیاسی جماعتیں سیکیورٹی خدشات کے باعث عملی طور پر انتخابی مہم نہیں چلا پا رہی ہیں، سروے.


Staff Reporter April 27, 2013
الیکشن میں 14دن رہ گئے، 3 بڑی سیاسی جماعتیں سیکیورٹی خدشات کے باعث عملی طور پر انتخابی مہم نہیں چلا پا رہی ہیں، سروے. فوٹو:فائل

کراچی میں دن بدن امن و امان کی صورتحال خراب ہونے ، سیاسی جماعت کے دفاتر پر حملوں ، انتخابی امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافے کی وجہ سے شہر میں انتخابی مہم شدید متاثر ہوئی ہے۔

شہر میں 3 بڑی سیاسی جماعتیں سیکیورٹی خدشات کے باعث عملی طور پر انتخابی مہم نہیں چلا پارہی ہیں،سروے کے مطابق عام انتخابات کے انعقاد میں صرف 14دن باقی رہے گئے ہیں لیکن ملک کے سب سے بڑے شہر میں انتخابی سرگرمیاں دہشت گردی کے واقعات کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی ہیں اور شہر میں عملاً خوف کا راج ہے۔

عملی طور پر شہر میں انتخابی سرگرمیاں دیکھنے میں نہیں آرہی ہیں،کراچی میں گزشتہ ایک ہفتے سے امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، شہر میں سب سے زیادہ قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستیں حاصل کرنے والی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ دہشت گردوں کے نشانے پر ہے اور گزشتہ چند دنوں میں ان کے 2 انتخابی دفاتر کے باہر دھماکے ہوچکے ہیں جس میں کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں، انتخابی دفاتر پر حملوں کی وجہ سے ایم کیو ایم نے اپنے تمام الیکشن دفاتر بند کردیے ہیں اور عملی طور پر ایم کیو ایم انتخابی مہم میں شریک نہیں۔



اسی صورتحال کا سامنا پیپلزپارٹی کو بھی ہے، سیکیورٹی خدشات کے سبب تاحال اب تک پیپلزپارٹی نے شہر میں کوئی بڑی کارنرمیٹنگ منعقد نہیں کی اور نہ ہی کوئی بڑا انتخابی جلسہ کیا ہے،عوامی نیشنل پارٹی بھی دہشت گردوں کے نشانے پر ہے اور جمعہ کو لانڈھی کے علاقے میں ان کے قومی اسمبلی حلقہ این اے 255کے امیدوار عبدالرحمن کو نشانہ بنایا گیا تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے،متحدہ قومی موومنٹ رابطہ کمیٹی کے رکن واسع جلیل کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہے اور مسلسل ایم کیو ایم کے کارکنوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے تمام متعلقہ اداروں کو صورتحال سے آگاہ کردیا تاہم اب تک دہشت گردوں کے خلاف کوئی واضح ایکشن نظر نہیں آیا،عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما بشیر جان کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ہم انتخابی جلسے منعقد نہیں کررہے ہیں کیونکہ ہمیں عوام کی جان و مال کا تحفظ سب سے زیادہ عزیز ہے، انھوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے اور اب بھی جمہوری انداز میں اپنی انتخابی مہم جاری رکھیں گے، پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے صدر قادر پٹیل کا کہنا ہے کہ امیدواروں کو سیکیورٹی فراہم کرنا اور شفاف انتخابات کا انعقاد نگراں حکومت کی ذمے داری ہے۔

کئی علاقوں میں اب تک امیدواروں کے ناموں کے حوالے سے کوئی پمفلٹ یا پینا فلیکس شاہراہوں پر آویزاں ہی نہیں ہیں، شہر کے مختلف مقامات پر انتخابی جھنڈے تو لگے ہوئے ہیں تاہم عملی طور پر انتخابی مہم دیکھنے میں نہیں آرہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں