کراچی میں سوگ کے باوجود تیزی حصص مارکیٹ پہلی بار 18900 پوائنٹس کی حد عبور کرگئی

2 کمپنیوں کے بہتر نتائج کے باعث خریداری،غیر ملکیوں نے 29 لاکھ ڈالر انویسٹ کردیے، انڈیکس 32 پوائنٹس اضافے سے نئی۔۔۔


Business Reporter April 27, 2013
367 کمپنیوں میں سے204 کے بھاؤ بڑھ گئے، مارکیٹ سرمائے میں 16 ارب 60 کروڑ روپے کا اضافہ، کاروباری حجم 3 فیصد کم، 20 کروڑ 60 لاکھ حصص کے سودے. فوٹو: اے ایف پی/فائل

شہر میں سوگ اور کاروبارزندگی معطل ہونے کے باوجود جمعہ کوکراچی اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کا رحجان غالب رہا جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بارانڈیکس18900 پوائنٹس کی نئی بلند ترین حد بھی عبور کرگیا۔

تیزی کے باعث 56 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید16 ارب60 کروڑ67 لاکھ86 ہزار844 روپے کا اضافہ ہو گیا، کاروبار کے ابتدائی سیشن کے دوران دو لسٹڈ کمپنیوں کے مالیاتی نتائج جاری ہونے کی وجہ سے شہر میں سوگ کی فضا کے باوجود مخصوص شعبوں میں خریداری لہر برقرار رہنے کے سے ایک موقع پر101 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن دوسرے سیشن میں پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب ہونے کے باعث تیزی کی شرح میں کمی واقع ہوئی کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر66 لاکھ44 ہزار582 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔



لیکن اسکے باوجوددونوں کاروباری سیشنز میں کسی بھی موقع پر مندی رونما نہیں ہوئی جس کی وجہ غیرملکیوں کی جانب سے29 لاکھ8 ہزار 318 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے6 لاکھ15 ہزار796 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے31 لاکھ20 ہزار467 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری تھی،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 32.10 پوائنٹس اضافے سے18917.71 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس10.81 پوائنٹس بڑھ کر 14584.18 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 48.06 پوائنٹس اضافے سے32930.01 ہوگیا۔

کاروباری حجم جمعرات کی نسبت3.53 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر20 کروڑ60 لاکھ 21 ہزار220 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 367 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں204 کے بھاؤ میں اضافہ، 146 کے داموں میں کمی اور17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |