کنیریا کے دامن سے کرپشن کا داغ نہ دھل سکا

سابق اسپنرکا جرم ثابت، اپیل مسترد ہونے سے پاکستان کرکٹ مزید رسوائی کا شکار، انگلش بورڈ کا ویسٹ فیلڈ کو گواہ بناکر۔۔۔

بولر تاحیات پابندی میں کمی کے لیے کوشش کر سکتے ہیں (ای سی بی ) ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا (وکیل کنیریا )پی سی بی تفصیلی فیصلے کا منتظر۔ فوٹو: فائل

دانش کنیریا کے دامن سے کرپشن کا داغ نہ دھل سکا،اسپاٹ فکسنگ میں ملوث سابق اسپنر کی اپیل مسترد ہونے سے پاکستان کرکٹ مزید رسوائی کا شکار ہوگئی۔

انگلش بورڈکا ویسٹ فیلڈ کو گواہ بناکر عدالت لانے کا نسخہ کارگر ثابت ہوا، کنیریا قانونی جنگ ہارنے کے بعد اب تاحیات پابندی میں کمی کیلیے ہی کوشش کرسکیں گے،ای سی بی نے اپنے سابقہ فیصلے کی توثیق پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کرپشن کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ چند روز میں پاکستان کرکٹ پابندیوں اور سزائوں کی زد میں ہے، بھارت میں ٹی وی چینل کے اسٹنگ آپریشن کے نرغے میں آنے والے امپائر ندیم غوری اور انیس الرحمان صدیقی کو فکسنگ کیلیے آمادہ ہونے کا جرم ثابت ہونے پر پابندی کا صدمہ اٹھانا پڑا۔

کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت میں سابق کپتان سلمان بٹ اور محمد آصف کی اپیلیز مسترد ہوئیں،اب دانش کنیریا بھی جرم کی سیاہی سے جان چھڑانے کی کوششوں میں ناکام ہوئے، لیگ اسپنر پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ2009 میں ایسیکس کائونٹی کے ساتھی کھلاڑی ویسٹ فیلڈ کو6 ہزار ڈالر کے عوض خراب کھیلنے پر اکسایا تھا، رقم وصول کرنے والے پیسر کو تو فروری 2012 میں ہی 4 ماہ کیلیے جیل کی ہوا کھانا پڑی تھی، کرمنل ٹرائل کے دوران دانش کنیریا کا نام سامنے آنے سے ان کے گرد شکنجہ کسنا شروع ہوا، انگلش کرکٹ بورڈ نے پاکستانی اسپنر پر تاحیات پابندی لگائی جسے آئی سی سی ضابطے کے تحت پی سی بی نے بھی قبول کیا،اپیل میں کنیریا کے وکلاء کا موقف تھا کہ ویسٹ فیلڈ کا ابتدائی بیان انھیں مجرم ثابت کرنے کیلیے ناکافی تھا لہٰذا پابندی ختم کی جائے۔




دوسری طرف بار بار ہزیمت اٹھانے سے تنگ آچکے ویسٹ فیلڈ گواہی کیلیے دوبارہ عدالت آنے کو تیار نہ تھے، ای سی بی نے اپنا فیصلہ درست ثابت کرنے کیلیے ایڑی چوٹی کا زور لگاتے ہوئے کورٹ آرڈر کے ذریعے ڈرا دھمکا کر انھیں گواہی دینے کیلیے تیار کرلیا، گذشتہ روز ای سی بی نے اعلان کیا کہ کیس کی آزادانہ سماعت مکمل ہونے پر دانش کنیریا کی اپیل مسترد کردی گئی جس کی رو سے ان کا جرم ثابت ہوگیا، البتہ وہ اپنی تاحیات پابندی کے خلاف الگ سے اپیل دائر کرسکیں گے، چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ کولیئر کا کہنا ہے کہ پینل کی طرف سے کنیریا کی اپیل مسترد کیے جانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، اس سے ہمارے ڈسپلنری کمیشن کے قبل ازیں کیے گئے فیصلے کی توثیق ہوگئی۔

میں اپیل پینل ارکان کی جانب سے قیمتی وقت دینے پر مشکور ہوں، ہم کھیل میں بدعنوانی کو بے نقاب کرنے پر اینٹی کرپشن یونٹ کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہم کھیل کی بدنامی کا باعث بننے والے ناپسندیدہ عناصر کی حوصلہ شکنی کا سلسلہ جاری رکھیں گے، کرکٹ کا دامن کرپشن سے پاک رکھنے کیلیے کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائیگی۔

دوسری طرف پی سی بی کا کہنا ہے کہ کنیریا کی اپیل پر تفصیلی فیصلہ دیکھنے کے بعد ہی کوئی لائحہ عمل تیار کرینگے، تاہم کھیل کو بدعنوانی سے محفوظ رکھنے کیلیے آئی سی سی کی ہدایات پر عمل کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ذرائع کے مطابق کنیریا کی تاحیات پابندی اور ایک لاکھ ڈالر جرمانے کیخلاف اپیل کی تاریخ بعد میں طے ہوگی۔ ویسٹ فیلڈ کی اپیل کیلیے تاریخوں کا تعین بھی فی الحال موخر کردیا گیا ہے، لیگ اسپنر کے وکیل فروغ نسیم کے مطابق ان کے موکل ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔
Load Next Story