وسیم اکرم ملک میں موجود فاسٹ بولنگ ذخائر سے مطمئن
ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، حالیہ کیمپ سے بہتر نتائج سامنے آئیں گے، سابق قائد
سابق ٹیسٹ کپتان وسیم اکرم نے ملک میں موجود فاسٹ بولنگ ذخائر پر اظہار اطمینان کیا ہے،ان کے مطابق پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، حالیہ کیمپ سے بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔
انھوں نے ان خیالات کا اظہار جمعے کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، وسیم اکرم نے کہا کہ پاکستان نے ہر دور میں بہترین فاسٹ بولرز پیدا کیے جنہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ میں ملک وقوم کے لیے گراں قدر خدمات انجام دیں، ہمارے ملک میں فاسٹ بولنگ کے شعبے میں آج بھی ٹیلنٹ موجود ہے تاہم مناسب تربیت کے مواقع حاصل نہ ہونے کے سبب وہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپوراظہار نہیں کر پاتے، ایسے بولرز کی مہارت میں بہتری لانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
وسیم اکرم نے کہا کہ میں نے تربیتی کیمپ میں شامل نوجوان فاسٹ بولرز میں جنون دیکھا،وہ اپنے کھیل میں نکھار لانے کے لیے پُرعزم اور خاصی محنت کر رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ میں قومی ٹیم کے بولنگ کوچ محمد اکرم کی معاونت سے کیمپ میں شریک بولرزکی خامیاں دور کرنے اور مختلف تکنیکی باریکیاں بتانے کی کوشش کر رہا ہوں،تعاون کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا، انھوں نے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی مسائل کے باعث انٹرنیشنل کرکٹ کے راستے بند ہونا افسوسناک ہے، غیر ملکی ٹٰیموں کے پاکستان نہ آنے سے کھیل کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
انھوں نے ان خیالات کا اظہار جمعے کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، وسیم اکرم نے کہا کہ پاکستان نے ہر دور میں بہترین فاسٹ بولرز پیدا کیے جنہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ میں ملک وقوم کے لیے گراں قدر خدمات انجام دیں، ہمارے ملک میں فاسٹ بولنگ کے شعبے میں آج بھی ٹیلنٹ موجود ہے تاہم مناسب تربیت کے مواقع حاصل نہ ہونے کے سبب وہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپوراظہار نہیں کر پاتے، ایسے بولرز کی مہارت میں بہتری لانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
وسیم اکرم نے کہا کہ میں نے تربیتی کیمپ میں شامل نوجوان فاسٹ بولرز میں جنون دیکھا،وہ اپنے کھیل میں نکھار لانے کے لیے پُرعزم اور خاصی محنت کر رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ میں قومی ٹیم کے بولنگ کوچ محمد اکرم کی معاونت سے کیمپ میں شریک بولرزکی خامیاں دور کرنے اور مختلف تکنیکی باریکیاں بتانے کی کوشش کر رہا ہوں،تعاون کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا، انھوں نے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی مسائل کے باعث انٹرنیشنل کرکٹ کے راستے بند ہونا افسوسناک ہے، غیر ملکی ٹٰیموں کے پاکستان نہ آنے سے کھیل کو نقصان پہنچ رہا ہے۔