کراچی دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کیلیے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو فری ہینڈ مل گیا

دہشت گردی کے واقعات انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے


Staff Reporter April 27, 2013
کراچی:نگراں وزیراعظم میرہزار کھوسو کی زیر صدارت اجلاس ہورہا ہے ،گورنر اور دیگر شریک ہیں۔ فوٹو: پی پی آئی

نگراں وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کراچی میں دہشت گردی کے نیٹ ورک کو توڑنے کیلیے بھرپور ٹارگٹڈ آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے اور دشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کیلیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کومکمل فری ہینڈ دے دیاگیاہے۔

اجلاس میں اس بات پراتفاق کیا گیا ہے کہ حکومت سندھ 30اپریل کوایک آل پارٹیز کانفرنس منعقد کرے گی جس میں کراچی سمیت سندھ بھر میں عام انتخابات کیلیے سیکیورٹی پلان مرتب کرنے اور دیگرایشوز پر سیاسی و مذہبی جماعتوں کی قیادت کو اعتماد میں لے کر اہم فیصلے کیے جائیں گے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انتخابی مہم کے دوران تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے اہم دفاتر اور امیدواروں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی جبکہ انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے اورسیکیورٹی معاملات پرتعاون کیلیے ایک سیکیورٹی کوآرڈینیشن کمیٹی بھی قائم کی جائے گی جس میں وفاقی حکومت،سندھ حکومت اورقانون نافذ کرنے والے اداروں اورانٹیلی جنس اداروں کے نمائندے شامل ہوںگے۔

یہ کمیٹی تمام اداروں کے درمیان رابطے کاکردار اداکرے گی۔گورنرہاؤس میں جمعے کونگراں وزیر اعظم میر ہزارکھوسو کی صدارت میں امن و امان سے متعلق ایک اعلیٰ سطح کااجلاس منعقد ہوا ۔جس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد،نگراں وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) زاہد قربان علوی ،چیف سیکریٹری سندھ ،آئی جی سندھ ، ڈی جی رینجرز اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران نے وزیر اعظم کوکراچی میں امن و امان کی موجودہ صورتحال، ایک سیاسی جماعت کے انتخابی دفاتر پر ہونے والے دھماکوں،دہشت گردوں کے خلاف جاری ٹارگٹڈ آپریشن اورعام انتخابات کیلیے سیکیورٹی پلان پر تفصیلی بریفنگ دی۔



اجلاس میں تفصیلی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف انتہائی سخت اور موثر ٹارگٹڈ آپریشن کیاجائے گا اور دہشت گردی کے نیٹ ورک کوتوڑنے کیلیے تمام وسائل بروئے کار لاے جائیں گے۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیاکہ دہشت گردوں کے خلاف پولیس،رینجرز اورایف سی مل کرٹارگٹڈآپریشن کریں گے۔اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ11مئی کو پولنگ کے دن کراچی سمیت سندھ بھرمیں پولنگ اسٹیشنوں پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے جائیں گے اور کراچی میں انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پرمتعلقہ اداروں کی مشاورت سے عارضی طور پر کلوز سرکٹ کیمرے بھی نصب کیے جائیں گے۔اجلاس میں اس بات پراتفاق کیا گیا کہ خفیہ معلومات کے تبادلے کے نظام کو فعال کیاجائے گا اور علاقائی سطح پر انٹیلی جنس کے نظام کو مزیدمضبوط اور موثربنایاجائے گا۔

اجلاس میں ایک سیکیورٹی کوآرڈی نیشن کمیٹی قائم کرنے پربھی اتفاق کیاگیا۔اس کمیٹی میں تمام متعلقہ اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے۔یہ کمیٹی انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے اور سیکیورٹی امور کے حوالے سے رابطے کاکردار ادا کرے گی۔اجلاس میں نگراں وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ تمام انتخابی امیدواروں کومتعلقہ اداروںکی مشاورت سے سیکیورٹی فراہم کی جائے۔اجلاس میں شریک شرکانے اس بات پر اتفاق کیاکہ کراچی میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات انتخابی اورجمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے اور اس سازش کو نگراں حکومت سیاسی و مذہبی قوتوں اور عوام کے تعاون سے ناکام بنائے گی ۔وزیراعظم نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی کہ عام انتخابات کیلیے سیکورٹی پلان کوموثر اور مربوط بنایاجائے اور پلان کو الیکشن کمیشن اور متعلقہ اداروں کی سفارشات کی روشنی میں تشکیل دیا جائے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوے نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ آئندہ انتخابات کے پرامن انعقاد کیلیے نگراں وفاقی حکومت سندھ حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گی اور سیکیورٹی امور کے حوالے سے ہرممکن وسائل اور تعاون فراہم کیاجائے گا۔نگراں وزیر اعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہونگے ۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ کراچی کے تمام حساس علاقوں میں پولیس اور رینجرز کے گشت میں اضافہ کیا جائے اورکراچی کے داخلی اور خارجی راستوں پرچیکنگ کے نظام کومزیدفعال اور مربوط کرنے کے علاوہ تمام حساس مقامات پر سیکیورٹی چوکیاں قائم کی جائیں،انھوں نے مزید ہدایت کی کہ دہشتگردوں کیخلاف سخت بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے اورتفتیش کے نظام کوجدیدخطوط پر استوار کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں