بنگلہ دیش ملبے تلے دبے افراد کے عزیزوں کا احتجاج ہلاکتیں304 ہوگئیں

ہزاروں مزدور سراپا احتجاج ، فیکٹریوں پر دھاوا بول دیا،کارخانے ایک دن بند رکھنے کا مطالبہ،شاہراہ پر دھرنا۔


Net News/AFP April 27, 2013
پولیس کا لاٹھی چارج، مالک نے عمارت میں دراڑیں پڑنے کی اطلاعات نظرانداز کی تھیں، ذمے داروں کو سزا ضرور ملے گی، حسینہ واجد.فوٹو: رائٹرز

بنگلا دیش میں منہدم عمارت کے تلے دب کر 304 افراد کی ہلاکت کے بعد گارمنٹ فیکٹری کے ہزاروں مزدوروں نے احتجاجی ریلی نکالی اور متعدد فیکٹریوں پر دھاوا بول دیا۔

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں چلائیں۔ اے ایف پی کے مطابق بنگلا دیش کے شہر غازی پور میں مشتعل مزدوروں نے ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھائے ہوئے تھے اور انھوں نے فیکٹریوں پر دھاوا بولا۔ دریں اثنا مظاہرین نے دھرنا دیکر روڈ بلاک کردیا۔ مظاہرین ایک دن کیلیے فیکٹریاں بند کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔



پولیس کنٹرول روم میں ایک افسر محمد آزادالزمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ صورتحال انتہائی خراب ہے اور ہزاروں مزدور احتجاج میں شامل ہو گئے ہیں۔ غازی پور کے ڈپٹی پولیس چیف مستفیض الرحمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ احتجاجی مظاہرین منہدم شدہ عمارت اور فیکٹری مالکان کو گرفتاری کے بعدپھانسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک عمارت کے ملبے سے 40 افراد کو زندہ نکالا جا سکا ہے۔ پولیس کے مطابق تباہ ہونے والی عمارت کے مالک نے اس کے ڈھانچے میں دراڑیں پڑنے کی اطلاعات نظرانداز کی تھیں۔ وزیراعظم حسینہ واجد نے کہا ہے کہ غفلت کے مرتکب افراد کو ضرور سزا ملے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں