افغان امن عمل کی حمایت کرتے ہیں پاکستان میں دہشت گردی کی تربیت گاہیں نہیں دفتر خارجہ

چین،بھارت تنازع پرتبصرہ مناسب نہیں،افغانستان میں انجینئرزکے اغواکی مذمت کرتے ہیں


Online April 27, 2013
چین،بھارت تنازع پرتبصرہ مناسب نہیں،افغانستان میں انجینئرزکے اغواکی مذمت کرتے ہیں فوٹو: فائل

پاکستان نے پھر کہاہے کہ ملک کے اندر دہشت گردی کی تربیت گاہیں نہیں ہیں، افغان امن عمل کی حمایت کرتے ہیں، عراق میں پھنسے پاکستانیوں کی امداد کے لیے سفارتخانے کو ہدایت کردی گئی ہے۔

چین، بھارت دوطرفہ سرحدی تنازعات پر تبصرہ مناسب نہیں، پاکستان دہشتگردی کے ہر واقعے سمیت افغانستان میں 11ترک انجینئرز کے اغوا کی مذمت کرتاہے۔ جمعے کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ اعزازاحمد چوہدری نے کہاکہ پاکستان میں دہشت گردی کی کوئی تربیت گاہ نہیں ہے۔ پاکستان دہشت گردی کی ہر کارروائی کی مذمت کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ دہشت گرد خواہ ملک کے کسی کونے میں دہشت گردی کی واردات کا مرتکب ہو، اسے کیفرکردار تک پہنچایا جاناچاہیے۔

انھوں نے بتایاکہ 7ممالک نے پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کی سہولت فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے، 2ممالک متحدہ عرب امارات اور امریکا کی جانب سے منظوری کا انتظار ہے۔ رضامند ممالک میں سعودی عرب، بحرین، عمان، کویت، آسٹریلیا، کینیڈا اور برطانیہ شامل ہیں۔ انھوں نے بتایاکہ برسلز میں پاکستان، امریکا اور افغانستان کے سہ فریقی کورگروپ کا مشاورتی ا جلاس میں پاکستانی وفد نے افغانستان میں قیام امن کے عمل بارے اپنے موقف کا اعادہ کیا اور پاکستانی ترجیحات کو نمایاں کیا۔ انھوں نے کہاکہ یہ تاثر غلط ہے کہ کور گروپ کے ا جلاس میں سیکریٹری خارجہ زیادہ نمایاں نہیں تھے۔



سیکریٹری خارجہ نے پاکستانی موقف کو بھرپور طریقے سے نمایاں کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ عراق میں انتخابات کی وجہ سے عراقی حکومت نے غیرملکی زائرین کو عراق آنے سے منع کیاہے تاہم مبینہ طورپر عراق میں پھنسے ہوئے پاکستانی زائرین کو ہرممکن سہولت پہنچانے کے لیے سفارتخانے کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ ترجمان دفترخارجہ کاکہنا تھاکہ افغانستان میں طالبان کی جانب سے ترک اور دیگر ممالک کے انجینئرز کے اغوا کی بھرپور مذمت کرتے ہیں تاہم ترک حکومت کی جانب سے انجینئرز کی بازیابی کے لیے دفترخارجہ سے کیے گئے کسی رابطے کا انھیں علم نہیں۔ ان کاکہنا تھاکہ چین، بھارت سرحدی تنازع دوطرفہ معاملہ ہے جس پر پاکستان کا اظہار خیال کرنا مناسب نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں