منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے خاتمے کیلیے مثبت کوششیں

پاکستان دہشت گردی کے خاتمے اور ان عناصر کے مالیاتی نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے پوری تندہی سے کام کر رہا ہے۔


Editorial June 11, 2018
پاکستان دہشت گردی کے خاتمے اور ان عناصر کے مالیاتی نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے پوری تندہی سے کام کر رہا ہے۔ فوٹو : فائل

میڈیا کی اطلاع کے مطابق پاکستان حکومت نے کئی ماہ کی سوچ بچار اور طویل میٹنگوں کے بعد فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے لیے عالمی نگران ادارے کو پیش کرنے کی خاطر ایکشن پلان تیار کر لیا ہے تاکہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل ہونے کے خطرے سے بچایا جا سکے، جب کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے مقاصد کے لیے رقوم کے استعمال کے حوالے سے پاکستان کو پہلے ہی گرے لسٹ میں شامل کیا جا چکا ہے جس کا اگلا مرحلہ بلیک لسٹ میں دھکیلے جانے کا ہے۔

گرے لسٹ میں ان ممالک کو شامل کیا گیا ہے جن کے مالیاتی نظام میں تزویراتی خامیاں موجود ہیں اور نظام میں ایسے رخنے پائے جاتے ہیں جن سے فائدہ اٹھا کر رقوم کو منفی مقاصد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں تاہم ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت کو ایف اے ٹی ایف کے تمام مطالبات پورے کرنے اور اس کی تمام شرائط کو اختیار کرنے کے لیے بہت کٹھ امتحان سے گزرنا پڑا۔ اس کے باوجود بہت سی شرائط کو پورا کرنے کی حکومت نے اپنے طور پر بھرپور کوشش کی ہے۔

اگرچہ کہا جا سکتا ہے کہ اب بھی بہت سا کام کرنا باقی ہے لیکن 2015ء کی صورت حال سے موازنہ کیا جائے گا تو ہمیں پتہ چلے گا کہ بہت بڑا کام کر لیا گیا ہے۔ اگرچہ غیر قانونی منی ایکسچینجز کے حوالے سے کچھ شکایات باقی ہوسکتی ہیں مگر اس ضمن میں بھی کارروائی مسلسل جاری ہے۔ ایک کھلی معیشت میں جہاں محدود سرمایے کا استعمال کیا جا رہا ہو ایسی صورت میں رقوم کا تبادلہ کرنے والوں کو بہ آسانی گرفت میں لیا جا سکتا ہے مگر جہاں معاملات پیچیدگی اختیار کر جائیں وہاں رقوم کے باہر بھجوانے کا کھوج لگانا کٹھن ہو جاتا ہے۔

بالخصوص ایسی صورت میں جب سرحد پار بیٹھے ہوئے ان کے ساجھے دار اپنا ایکشن پلان بھی استعمال کرتے ہوں، اس صورت میں پاکستان کا کردار خاصہ محدود ہو جاتا ہے۔ بہرحال پاکستان دہشت گردی کے خاتمے اور ان عناصر کے مالیاتی نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے پوری تندہی سے کام کر رہا ہے اور امید واثق ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر اپنا امیج بہتر کر لے گا اور اس کا نام گرے لسٹ سے نکل کر صاف اور شفاف ممالک کی فہرست میں آ جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں