عمران خان کی بیٹی ٹیریان سے متعلق دستاویزی ثبوت مل گئے افتخار چوہدری

آرٹیکل 62 ون ایف لاگو ہوگیا،عمران بیرون ملک ٹیریان کو اپنی بیٹی مانتے ہیں مگرپاکستان میں ایسا نہیں کرتے،سابق چیف جسٹس


Monitoring Desk June 11, 2018
کاغذات نامزدگی میں بھی عمران  خان نے صرف اپنے دو بیٹوں کا ذکر کیا بیٹی کو ظاہر نہیں کیا،اسی ہفتے تمام ثبوت فراہم کرینگے، سابق چیف جسٹس۔ فوٹو: فائل

سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان اور ان کی بیٹی ٹیریان کے بارے میں بیرون ملک سے دستاویزی ثبوت مل گئے ہیں جن کی بنیاد پر ان کے کاغذات نامزدگی کوآرٹیکل 62 ون ایف کے تحت چیلنج کریں گے۔

ایک نجی ٹی وی کوانٹرویو دیتے ہوئے افتخار چوہدری نے کہا کہ یہ جو پانچ امیدوارکھڑے کر رہے ہیں، ہم نے یہ طے کیا ہے کہ عمران خان کیخلاف ہم چاہتے ہیں سیتا وائٹ والا ایشو اٹھائیں گے، ان کی بیٹی ٹیرین کا ایشو اٹھائیں گے، انھوں نے کہا 62 ون ایف لاگو ہوگیا ہے، کورٹ نے اس قانون کے تحت لوگوں کونااہل کیا ہے، اس وجہ سے اب آئین کی شق متحرک ہوگئی ہے اور عمران خان کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں جائیں گے اور الیکشن کمیشن کو کہیں گے کہ وہ انھیں نااہل قرار دیں۔

افتخار چوہدری نے کہا کہ باہر کے ملکوں سے شواہد آگئے ہیں، دستاویزی شواہد ہیں، عمران خان باہر کے ملک میں سیتا وائٹ کی بیٹی کو اپنی بچی کہتے ہیں اور پاکستان میں اسے اپنی بچی نہیں کہتے، انھوں نے کہا عمران خان کواپنی بیٹی کوماننا چاہیے انھوں نے آج تک اپنے دوبیٹوں کی بات کی ہے، انھوں نے ہمیشہ کہاکہ میرے دوبیٹے ہیں۔کاغذات نامزدگی میں بھی دوبیٹوں کو ظاہرکیا ہے، ایک باپ کوہم نے حقائق بتانے ہیں کہ تم اہل نہیں ہوکہ الیکشن لڑسکو، عمران خان کے کاغذات نامزدگی میں بیٹوں کا ذکر ہے بیٹی کا نہیں۔

اس سوال پر کہ کیا یہ حدیبیہ کیس کی طرح ٹائم بارڈ کیس نہیں ہے تو افتخار چوہدری نے کہا کہ یہ پرانی بات نہیں ہے، یہ ٹائم بارڈ نہیں ہے،اس سوال پر کہ اگر ریٹرننگ آفیسر آپ کی بات رد کر دے تو افتخار چوہدری نے کہا یہ ان کا پلان ہے وہ عمران خان کیخلاف کیس فائل کریں گے جہاں جہاں سے وہ الیکشن لڑیں گے۔

اس سوال پر کہ اگر الیکشن کمیشن، ریٹرننگ آفیسر آپ کے آبجیکشن کو رول اوور کردے تو بات ختم ہو جائے گی جس پر افتخار چوہدری نے کہا کہ نہیں ہم اس کو ختم نہیں ہونے دیں گے، ہم نے طے کیا ہے کہ ہماری تھنک ٹینک ٹیم ہے اس کے تحت ہم نے پورا پلان کیا ہے کہ ہم کس کس جگہ اس کو لے کر جائیں گے، تین اسٹیجز ہیں ہم ہر سطح پر جائیں گے، ہم اس ایشو کو سپریم کورٹ تک لے جائیں گے۔

ان کی بات سے یہ میسج کلیئر ہے کہ انھوں نے بڑا پلانڈ اٹیک مرتب کیا ہے تو افتخار چوہدری نے کہا کہ یہ پلانڈ اٹیک نہیں ہے، ہمارے معاشرے کا اخلاقی ایشو ہے اور رواں ہفتے ہم تمام ثبوت دے دیں گے۔ انھوں نے کہاکہ کرپشن کیخلاف مسلم لیگ ن کے کسی رکن کیخلاف کوئی ایکشن نہیں لے رہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں