پھٹی کا بھاؤ 8 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

فی40کلوپھٹی4100میں فروخت،روئی6000تا7500روپے،اسپاٹ ریٹ100روپے بڑھ کر7500روپے ہوگئے

عیدکے بعدپھٹی کی رسدبڑھنے سے مزید جنرزکام کرینگے،سندھ15جولائی،پنجاب میں اگست سے صحیح کاروبار ہوگا،نسیم عثمان۔ فوٹو: فائل

لاہور:
مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی قیمتیں مجموعی طور پر مستحکم رہیں اور ٹیکسٹائل و اسپننگ ملوں کی خریداری میں عدم دلچسپی کے باعث کاروباری حجم بھی انتہائی کم رہا۔

کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ گو کہ پانی کی شدید کمی کی شکایت کے باوجود زیریں سندھ کے کپاس پیدا کرنے والے کچھ علاقوں سے جزوی طور پر پھٹی کی رسد شروع ہوگئی ہے، فی الحال سندھ کی پھٹی سے صوبہ پنجاب کی دو جننگ فیکٹریوں نے جننگ شروع کردی ہے۔

ہارون آباد کی ایک جننگ فیکٹری نے 600 گانٹھیں تیار کرلی ہیں جبکہ صوبہ سندھ کی تقریبا 7 جننگ فیکٹریوں نے پھٹی خریدنا شروع کردی ہے جس میں سے تاہم پانچ جننگ فیکٹریوں نے جزوی طور پر جننگ شروع کردی، میرپور خاص کی ایک فیکٹری میں 500 گانٹھیں، سانگھڑ کی ایک فیکٹری میں 500 اور شہداد پور کی دو فیکٹریوں میں 500 گانٹھوں کی پھٹی پہنچ چکی ہے اور کوٹری کی دو جننگ فیکٹریوں نے 130-130 گانٹھیں تیار کرکے بے وارہ ہونے کی وجہ سے فیکٹریاں بند کردیں۔

پھٹی کی رسد کی نسبت جننگ فیکٹریاں زیادہ کھل جانے کی وجہ سے پھٹی کے بھاؤ میں اضافہ ہوکر فی 40 کلو 4100 روپے کی گزشتہ 8 سالوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے جبکہ ٹیکسٹائل ملز زیادہ اونچے داموں پر خریداری نہیں کر رہیں جس کے با عث موجودہ بھاؤ فی من 8100 روپے پر جننگ فیکٹریاں چلانا نقصان دہ ہونے کی وجہ سے جو جننگ فیکٹریاں چل رہی تھیں وہ بھی بند ہونا شروع ہوگئی ہیں۔


امید کی جارہی ہے کہ عید الفطر کے بعد پھٹی کی رسد میں اضافہ ہونے کی صورت میں مزید جننگ فیکٹریاں شروع ہوسکیں گی لیکن صوبہ سندھ میں 15 جولائی اور صوبہ پنجاب میں اگست سے صحیح کاروبار شروع ہوسکے گا۔ آئندہ ہفتے میں دو تین دن کام ہونے کے بعد عید الفطر کی تعطیلات شروع ہوجائیں گی اور کاروبار رک جائے گا۔ تاہم صوبہ سندھ کے زیریں علاقوں سے ابھی بھی پانی کی کمی کی شکایت موصول ہورہی ہیں جس کے باعث ان علاقوں میں فصل میں تاخیر ہورہی ہے۔

صوبہ پنجاب میں جن علاقوں میں ٹیوب ویلوں سے پانی آرہا ہے وہاں کپاس کی اچھی خاصی بوائی ہورہی ہے دیگر علاقوں میں بھی پانی کی دستیابی ہوتی جارہی ہے وہاں بھی بوائی حوصلہ افزا ہونے کی توقع ہے آئندہ ہفتے کے دوران کئی علاقوں میں پری مون سون بارشوں کا امکان بتایا جارہا ہے۔ انشاء اللہ فصلیں بہتر ہوجائیں گی۔

نسیم عثمان کے مطابق بین الاقوامی کپاس منڈیوں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق وہاں روئی کے بھاؤ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مجموعی طورپر تیزی کا عنصر غالب ہے۔ چین میں منعقد ہونے والی کاٹن کانفرنس میں بتایا گیا کہ کپاس کی آئندہ سیزن میں چین کی کپاس کی درآمد میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے جس کے باعث کپاس کی عالمی منڈیوں میں تیزی رونما ہورہی ہے۔ کپاس کے کاروبار سے منسلک لوگوں کو یاد ہوگا کہ 11-2010 کی سیزن میں چین نے کپاس کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا تھا۔

روئی کی اتنی شدت سے خریداری کی تھی نیویارک کاٹن شاید اپنی تاریخ میں پہلی بار فی پائونڈ 2.19 ڈالر کی کپاس کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا پاکستان میں روئی کا بھاؤ فی من 14000 روپے کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔ گو کہ اس بار چین پہلے کی طرح کی شدت سے کپاس کی خریداری نہیں کرے گا تاہم چین کی خریداری کی وجہ سے کپاس کی عالمی منڈی میں روئی کے بھاؤ پر چین اثر انداز ہوتا رہے گا جبکہ مقامی طور پر کاٹن یارن کا بھاؤ مستحکم ہے۔

 
Load Next Story