جاپانی کمپنیاں کراچی میں انویسٹمنٹ کی خواہاں

سی پیک تاریخی ولازوال منصوبہ،تجارتی تعاون بڑھانے کیلیے نجی شعبے ملکرکام کریں،جاپانی سفیر

غضنفربلورکے اعزازمیں افطار ڈنر،ایس ایم ای شعبے میں تعاون بڑھایاجاسکتا ہے،صدرفیڈریشن۔ فوٹو: فائل

پاکستان میں جاپان کے سفیر تاکاشی کیورائی نے کہا ہے کہ پاکستان اور جاپان کے مابین تجارتی تعاون بڑھانے کے وسیع امکانات موجود ہیں جس کیلیے دونوں ممالک اور ان کے نجی شعبوں کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

سی پیک ایک تاریخی اور لازوال منصوبہ ہے جس سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہو گی جبکہ چین کو اپنی معاشی سرگرمیاں بڑھانے میں مدد ملے گی۔ جاپان کے سفیر تاکاشی کیورائی نے یہ بات ایف پی سی سی آئی کے صدر غضنفر بلورکے اعزاز میں دیے گئے افطار ڈنر کے موقع پر کہی۔

انھوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت منصوبوں سے متعدد ممالک کی کمپنیاں استفادہ کر رہی ہیں اور جاپانی کمپنیاں بھی اس ضمن میں کام کر سکتی ہیں۔ جاپانی کمپنیاں کراچی میں سرمایہ کاری کا جائزہ لے رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اور جاپان وینڈر انڈسٹری میں تعاون کر سکتے ہیں جس سے پاکستان کے علاوہ جاپان کی آٹو انڈسٹری کو بھی فائدہ ہو گا۔ دونوں ممالک ہائی ٹیک انڈسٹری اور زرعی شعبے میں بھی تعاون کر سکتے ہیں اور پاکستان جاپان کے تجربات و مہارت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔


تاکاشی کیورائی نے کہا کہ وہ پاکستانی مصنوعات اور خدمات جاپان میں متعارف کروانے کی بھرپور کوشش کریں گے اور یہ کہ پاکستانی برآمد کنندگان مارکیٹنگ اور معیار کو بہتر بنائیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان جاپانی شہر اوساکا میں ہونے والی بین الاقوامی نمائش میں بھرپور شرکت کرے جہاں جاپان ایف پی سی سی آئی کا پویلین بنانے میں مدد کرے گا۔

اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدر غضنفر بلور نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین خوشگوار تعلقات ہیں جن میں مزید اضافے کی ضرورت ہے۔ دونوں ممالک ایس ایم ای کے شعبے میں تعاون بڑھا سکتے ہیں جس سے کاروبار، روزگار اور محاصل بڑھیں گے۔

انھوں نے کہا کہ تجارتی وفود کے ذریعے جاپانی سرمایہ کاروں میں پاکستان کے متعلق آگہی بڑھائی جا سکتی ہے۔ جاپان نے مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے اور عالمی امور میں دونوں ممالک کی رائے میں یکسانیت ہوتی ہے اور جاپان پاکستان کو جنوبی ایشیا میں اہم حلیف سمجھتا ہے۔

 
Load Next Story