تجارتی خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

مسلسل اضافے سے تجارتی خسارہ 34ارب ڈالر ہو گیا،11ماہ کے دوران درآمدات55ارب سے تجاوز

مسلسل اضافے سے تجارتی خسارہ 34ارب ڈالر ہو گیا،11ماہ کے دوران درآمدات55ارب سے تجاوز۔ فوٹو: فائل

لاہور:
حکومت کی جانب سے تمام تر اقدامات کے باوجود درآمدات اور تجارتی خسارے میں اضافے کا رجحان بدستور جاری ہے اور تجارتی خسارہ 34 ارب ڈالر کی بلندترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ملک میں برآمدی شعبے کو دی جانے والی مراعات کے باوجود گزشتہ 11 ماہ سے درآمدات میں مسلسل نمایاں اضافہ ہو رہا ہے اور 11 ماہ کے دوران درآمدات 55 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں جبکہ برآمدات 21 ارب 32 کروڑ روپے زائد ہیں۔

اب تک کے اعدادوشمار کے مطابق تجارتی خسارہ 34 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے جو کہ ملکی تاریخ میں بلند ترین سطح ہے۔ سرکاری دستاویز کے مطابق جولائی 2017کے دوران ملکی تجارتی خسارہ 3 ارب 20 کروڑ ڈالر سے زائد تھا جس میں برآمدات 1 ارب 63 کروڑ اور درآمدات 4 ارب 83 کروڑ ڈالر تھیں۔ اگست 2017 کے دوران تجارتی خسارہ 6 ارب 29 کروڑ ڈالر رہا۔

برآمدات 3 ارب 49 کروڑ اور درآمدات 9 ارب 78 کروڑ ڈالر رہیں۔ رواں مالی سال کے دوران ستمبر میں تجارتی خسارہ 9 ارب ڈالر سے تجاوزکرگیا اور ستمبر 2017 میں درآمدات 14 ارب 26 کروڑ ڈالر سے زائد رہیں۔ اکتوبر کے دوران تجارتی خسارے میں 3 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا اور تجارتی خسارہ 12 ارب 10 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گیا جس میں برآمدات 7 ارب ڈالر سے زائد اور درآمدات 19 ارب 16 کروڑ ڈالر سے زیادہ رہیں۔


سرکاری دستاویز کے مطابق نومبر 2017 کے دوران تجارتی خسارے میں نمایاں اضافہ ہوا اور نومبر کے دوران تجارتی خسارہ 15 ارب 3 کروڑ ڈالر تھا۔ نومبر میں درآمدات 24ارب ڈالر سے تجاوزکرگئیں جبکہ برآمدات صرف 9ارب 3کروڑ ڈالر تک محدود رہیں۔ دسمبر 2017کے دوران درآمدات 28ارب 94 کروڑ ڈالر سے بھی بڑھ گئیں اور تجارتی خسارہ مسلسل اضافے کے ساتھ 17ارب 93کروڑ ڈالر سے زائد ہوگیا۔

سرکاری دستاویز کے مطابق جنوری 2018 میں درآمدات 34 ارب 47 کروڑ ڈالر سے زائد اور برآمدات 12ارب 95کروڑ ڈالر سے زائد اور تجارتی خسارہ 21 ارب 51 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔ فروری میں برآمدات میں بہتری کا رجحان رہا اور فروری میں درآمدات 39 ارب ڈالر سے زائد اور برآمدات 14ارب84کروڑ ڈالر تھیں۔ فروری کے دوران تجارتی خسارہ 24 ارب 25 کروڑ ڈالر سے زائد رہا۔

دستاویز کے مطابق رواں سال مارچ میں تجارتی خسارے میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا اور فروری میں تجارتی خسارہ 27 ارب 26 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا۔ مالی سال 2017-18 کے پہلے 10 ماہ کے دوران تجارتی خسارہ 30 ارب 21 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی سطح پر رہا۔ 10 ماہ کے دوران درآمدات 49 ارب 41 کروڑ ڈالر سے زائد اور برآمدات 19 ارب 20 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہیں۔

رابطہ کرنے پر وزارت تجارت کے ترجمان نے اعتراف کیا کہ گزشتہ مالی سال کے نسبت رواں سال کے دوران درآمدات میں 14فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ درآمدات میں اضافے کی بڑی وجہ ایندھن کی درآمد توانائی بحران کے خاتمے کے لیے بجلی پیدا کرنے والی مشینری کی درآمد میں ہونے والااضافہ ہے۔
Load Next Story