عید الفطر پر گھروں کی سجاوٹ کا بھی خصوصی اہتمام کیا جانے لگا

آرائشی اشیااورپلاسٹک کے مصنوعی پھولوں اورپودوں کی دکانوں پرگاہکوں کی گہماگہمی

عیدکی خریداری سے منہارقم سجاوٹ پرلگائی جاتی ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

لاہور:
عیدالفطرکی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہیں میٹھی عید پر گھروں کی سجاوٹ کا بھی خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے بیشتر گھروں میں عید کے موقع پر مہمان خانوں کو نئے پردوں قالین اور فرنیچر سے آراستہ کیا جاتا ہے پھول دار پودوں اور بیلوں سے گھروں کو دیدہ زیب بنایا جاتا ہے عموماً گھروں کی سجاوٹ پر رمضان کے آخری عشرے میں توجہ دی جاتی ہے۔

عید کی خریداری کے بجٹ میں سے بچ جانے والی رقم سجاوٹ پر خرچ کی جاتی ہے عید سے قبل تنخواہ دار طبقے کو تنخواہ مل جانے سے عام بازاروں کے ساتھ گھریلو سجاوٹ کا سامان فروخت کرنے کی دکانوں پر بھی گاہکوں کا رش نظر آرہا ہے شہر میں پردوں اور کارپٹ کی دکانوں کے ساتھ فرنیچر آرائشی اشیا اور پلاسٹک کے مصنوعی پھول پودوں کی دکانوں پر گہماگہمی بڑھ گئی ہے۔

شہر میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے سے شہریوں میں عدم تحفظ اور خوف کا احساس ختم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے شہری رات گئے تک بازاروں میں خریداری کررہے ہیں شہر کے مختلف علاقوں میں کارپٹ، پردوں اور آرائشی اشیا کی دکانیں بھی رات دیر تک کھولی جارہی ہیں شہریوں کے ذوق کی تسکین کے لیے مختلف بازاروں میں گھریلو سجاوٹ کی اشیا فروخت کرنے کی دکانیں خوشنما مصنوعی پھولوں، گلدانوں اور لکڑی کی آرائشی اشیا سے بھری ہوئی ہیں۔

گزشتہ سال کے مقابلے میں سجاوٹ کی اشیا کی قیمت میں15سے 20 فیصد تک اضافہ دیکھا جارہا ہے یوں تو کراچی کے ہر بازار میں مصنوعی پھول پودوں کی دکانیں قائم ہیں تاہم گلشن اقبال میں عیسیٰ نگری کے سامنے واقع چائنا بازار مصنوعی آرائشی اشیا کا بڑا مرکز بن چکا ہے جہاں چین سے درآمد شدہ ہوبہو اصل پھولوں اور پودوں کے خوشنما اریجمنٹ قد آور پودے اور بیلیں فروخت کی جارہی ہیں۔

اس بازار میں 20سے زائد چھوٹی چھوٹی دکانوں کے علاوہ بیس منٹ کے ایک بڑے حصہ میں گلدان، لکڑی کی آرائشی اشیا ، بانس (بید) سے تیار فرنیچر، دیواروں پر لٹکانے والے گلدستے، سینٹر ٹیبل چھوٹے صوفہ سیٹ کی بہترین ورائٹی مناسب قیمت پر فروخت کی جارہی ہے دکانداروں کے مطابق مہنگائی کی وجہ سے آرائشی اشیا کی فروخت کم ہورہی ہے لیکن عید پر کاروبار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

دکانداروں کے مطابق گھریلو آرائشی اشیا بنیادی ضرورتیں پوری کرنے کے بعد خریدی جاتی ہیں، زیادہ تر گھرانوں میں مہنگائی کے باعث بجٹ غیر متوازن ہے جس سے آرائشی اشیا کی فروخت میں کمی کا سامنا ہے دکانداروں کے مطابق زیادہ تر خریدار کم قیمت اشیا سے گھروں کی سجاوٹ کو ترجیح دے رہے ہیں۔

بازاروں میں پردوں اور کارپٹ کی رعایتی سیل لگ گئی

شہر میں کارپٹ، کرٹن، کشنز اور آرائشی اشیا کی دکانیں رات گئے تک کھل رہی ہیں شہر کے مرکزی علاقے حسن اسکوائر، لائٹ ہائوس، ناظم آباد چائولہ مارکیٹ اور ارم شاپنگ امپوریم نارتھ کراچی میں قائم بازاروں میں پردوں اور کارپٹ کی رعایتی سیل لگادی گئی ہے، عید کے لیے زیادہ تر ''ریڈی میڈ''پردے فروخت کیے جاتے ہیں جن کی قیمت 2000روپے سے 5000 روپے فی سیٹ ہے ایک سیٹ میں 4 پردے شامل ہوتے ہیں۔

درآمدی کپڑوں کے علاوہ مقامی سطح پر تیار کردہ سلک جیکارڈ فیبرک سے تیار کردہ پردے بھی فروخت کیے جارہے ہیں۔استر والے پردوں کی قیمت بغیر استر کے پردوں سے 25 سے30 فیصد زائد وصول کی جارہی ہے، کاٹن کے پرنٹڈ اور پھول دار پردوں کے علاوہ سلک اور نیٹ کے پردے بھی پسند کیے جارہے ہیں، پردے تیار کرنے والے کاریگروں کے مطابق شادی بیاہ کی تقریبات میں گھروں اور حجلہ عروسی کے لیے نفیس اور دیدہ زیب پردوں کی ورائٹی ابھی سے متعارف کرادی گئی ہے جبکہ عید کے فوری بعد ہونے والی شادیوں کے لیے پردوں کی بکنگ بھی ابھی سے شروع کردی گئی ہے۔

بچوں کے کمروں کے لیے کارٹون کریکٹر والے پردے بھی فروخت کیے جا رہے ہیں۔پوش علاقوں کے مکین بھاری بھرکم فینسی پردے تیار کرواتے ہیں جن کی قیمت 20سے 25 ہزار روپے تک وصول کی جاتی ہے اس کے علاوہ آرام دہ فرشی کشن اور صوفوں کیلیے چھوٹے کشن بھی آرڈر پر تیار کیے جاتے ہیں،پردے فروخت کرنیوالی بہت سی دکانوں پر گھروں میں پردوں کی فٹنگ کا کام بھی کیا جاتا ہے۔عید پردوں کی فروخت سے کاریگروں کو اضافی روزگار ملتا ہے جو گھروں پر جاکر پردوں کی فٹنگ کا کام کرتے ہیں۔


لائٹ ہائوس مارکیٹ میں پردوںاورکارپٹ کی وسیع ورائٹی دستیاب

پردوں کی فروخت کے حوالے سے ایم اے جناح روڈ پر واقع لائٹ ہائوس کو مرکزی حیثیت حاصل ہے جہاں امیر غریب ہر طبقے کی رینج کے مطابق تیار پردے دستیاب ہیں اس کے علاوہ پرانے پردے بھی فروخت کیے جاتے ہیں لائٹ ہاؤس کے بازار میں کارپٹ کی بھی دیدہ زیب وارئٹی دستیاب ہے مارکیٹ میں 80روپے اسکوائر فٹ سے شروع ہو کر 250 روپے اسکوائر فٹ تک کی قیمت کے کارپٹ دستیاب ہیں تاہم گھروں میں سینٹری ٹائلز اور ماربل کے استعمال کا رجحان بڑھنے سے کارپٹ کی فروخت کم ہو رہی ہے۔

لائٹ ہاؤس کے بازار میں نیٹ کے پردوں کی بہترین ورائٹی دستیاب ہے نیٹ کا سنگل پردہ 800سے 1000روپے میں فروخت کیا جارہا ہے اس کے علاوہ فیسنی پردے بھی فروخت کیے جا رہے ہیں بازار میں پردوں کی آرائش اور جھالروں کے علاوہ پردے لگانے کے دیگر سازوسامان بھی فروخت کیا جاتا ہے۔عام ریڈی میڈ چار پردوں کا سیٹ 2400 سے 3000روپے تک فروخت کیا جارہا ہے۔

چین سے فینسی لکڑیوں کی درآمد کے باعث فریم بنوانے کی ورائٹی بڑھ گئی

جامع کلاتھ فریم مارکیٹ کے دکانداروں کے مطابق فریم کیلیے چین سے فینسی لکڑیوں کی درآمد کی وجہ سے ورائٹی میں بہت اضافہ ہوگیا ہے چین سے تیار شدہ فریم کی لکڑی فنشنگ اور خوبصورتی میں بے مثال ہوتی ہے جس سے فریم کی تیاری کا وقت اور لاگت بھی کم ہوگئی ہے اب فریم کی لکڑی مختلف رنگوں اور ڈیزائن میں دستیاب ہے کاریگروں کو ناپ کے مطابق کاٹ کر فریم کی شکل دینا ہوتی ہے۔

فریم مارکیٹ کے طغرے اور سینریاں گاہکوں کو بھانے لگے

جامع کلاتھ اور فریسکو چوک کے درمیان کراچی کی 45 سالہ قدیم فریم مارکیٹ بھی گاہکوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے اپنی نوعیت کی منفرد مارکیٹ میں لکڑی اور شیشے کے فریم ورک والے طغرے اور سینریاں تیار کی جاتی ہیں فریم مارکیٹ میں کاریگر اپنے ہاتھوں سے قرآنی طغروں، مختلف قسم کے شیشے اورلکڑی کے بنے فریموں کی بناوٹ کرتے ہیں۔

یہاں سے فریم شدہ اسمائے حسنیٰ، قرآنی آیات، تصاویر اور گھڑیاں پاکستان بھر میں جاتی ہیں کراچی آنے والے دیگر شہروں کے باسی بھی اس بازار سے اپنے گھروں اور دوست احباب کے لیے تغرے اور فریم خرید کر لے جاتے ہیں جبکہ اس بازار میں تیار کردہ تغرے اسلامی ملکوں میں بھی بے حد مقبول ہیں۔ باذوق افراد کی بڑی تعدادآج بھی گھروں کی تزئین و آرائش لکڑی اور شیشے کے فریم شدہ طغروں اوردلکش تصاویر سے کرنا پسند کرتے ہیں۔

عید کے لیے گھریلو و سجاوٹ کے لیے بھی ان تغروں کی فروخت میں اضافہ ہوجاتا ہے دکاندار کے مطابق طغروں کا ہدیہ اس کی لاگت اور سائز کے اعتبار سے ہوتا ہے جبکہ شیشے اور لکڑی کی مناسبت سے بھی اسکی قیمت ہوتی ہے جبکہ کچھ شہری شیشم کی لکڑی والے فریم کو بھی پسند کرتے ہیں اس لحاظ سے اس کی قیمت زیادہ ہوتی ہے اس بازار میں منقش تلواروں اور خنجروں کو بھی فریم کیا جاتا ہے جو فریم کے بعد ایک نادر اور منفرد شکل اختیار کرجاتے ہیں۔

بازار میں فریم کی شکل میں گھڑیاں بھی تیار کی جاتی ہیں اس کے علاوہ فوٹو فریم، قدرتی مناظر کی سینریاں بھی فروخت کی جاتی ہیں جن میں بعض اوقات ہاتھ سے تیار کردہ سینریاں بھی فروخت کے لیے لائی جاتی ہیں ۔

 
Load Next Story